ورنگل:ریاست تلنگانہ میں ورنگل کو ایک خاص مقام حاصل ہے۔ علم و ادب کے حوالے سے یہاں بے شمار ستارے آسمان ادب پر اپنی چمک سے دنیا کو منور کر رہے ہیں۔ ایسے ہی ایک شاعر کا نام داؤد اسلوبی ہے۔ داؤد اسلوبی مشہور و معروف استاد شاعر حضرت غلام علی شاہ قادری عرف نادر اسلوبی کے فرزند ہیں۔ داؤد اسلوبی کو شاعری وراثت میں ملی ہے۔ بچپن سے ہی شعر کہنے کی عادت نے انہیں اور بھی مستحکم اور معروف بنا دیا۔ داؤد اسلوبی نے نہ صرف ریاست تلنگانہ کے مختلف اضلاع بلکہ سعودی عربیہ میں بھی کئی سالوں تک اپنے شہر و ریاست کی نمائندگی کی ہے۔
مسائل شاعری کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں روایتی شاعری کے قدردانوں کی تعداد دن بدن کم ہوتی جا رہی ہے۔ اس کی اہم اور اصل وجہ یہ ہے کہ ملک کے موجودہ حالات میں ہر قلم کار کو موضوعاتی، مثالی و روایتی شاعری کرنے پر مجبور کر دیا گیا ہے۔ داؤد اسلوبی نے دیگر ممالک کے مقابلہ میں ہندوستانی شاعری کو افضلیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی شاعری ہمیشہ سے ہی پوری ادبی دنیا پر حاوی رہی ہے اور ہمیشہ رہے گی۔ یہاں کے اساتذہ شعراء کرام نے جو بات کہی ہے وہ اپنے آپ میں ایک مثال ہے۔ داؤد اسلوبی نے مزید کہا کہ حالات کس قدر بھی خراب کیوں نہ ہوں، شاعر اپنا پیغام لوگوں تک اپنی زبان میں ہر دور میں پہنچاتے آیا ہے اور ہمیشہ پہنچاتا رہے گا۔ قلمکار کسی بھی زبان کا کیوں نہ ہو اس پر پابندی نہیں ہونی چاہیے۔