سرینگر:جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے تحت آج وسطی کشمیر کے تین اضلاع - سرینگر، بڈگام، گاندربل - کے علاوہ صوبہ جموں کے بھی تین اضلاع - پونچھ، راجوری اور ریاسی اضلاع کی 26نشستوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ غیر ملکی سفارتکاروں کا ایک وفد کشمیر میں الیکشن عمل کا مشاہدہ کرنے کے لیے دہلی سے سرینگر پہنچا۔ غیر ملکی سفارتکاروں کے کشمیر ٹور پر عمر عبداللہ نے مرکزی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیا۔
سرینگر کے سونہ وار علاقے میں عمر عبداللہ اور ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ووٹ ڈالا اور میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کی۔ عمر عبداللہ نے مرکزی سرکار کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’ووٹنگ عمل میں لوگوں کی بھارتی تعداد میں شرکت کو مرکزی سرکار اپنے کھاتے میں ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے، جبکہ اس کا پورا کریڈٹ عوام کو جاتا ہے۔‘‘
عمر عبداللہ نے کہا: ’’گزشتہ برسوں کے دوران جموں کشمیر کے لوگوں کو بے اختار کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی، لوگوں کو تنگ اور پریشان کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی گئی، اور اس کے باوجود لوگ آج ووٹ ڈالنے کے عمل میں شریک ہو رہے ہیں، جس کے لیے لوگ مبارکبادی کے حقدار ہیں۔‘‘ عمر عبداللہ کے مطابق ’’ووٹنگ کے عمل میں شرکت عوام کی خوشی کا ثبوت نہیں۔‘‘