پلوامہ (جموں کشمیر) :وادی کشمیر میں ہوئی برفباری کی وجہ سے جہاں لوگ کافی خوشی محسوس کر رہے ہیں وہیں اس برفباری کی وجہ سے رابطہ سڑکیں بھی بند ہو گئیں، جس کے دور دراز علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ برفباری کے بیچ جنوبی کشمیر کے سب ضلع اسپتال ترال کو کئی علاقوں سے کالز موصول ہوئیں جس کے بعد اسپتال انتظامیہ عملہ اور ایمبولنس روانہ کرکے چھ مریضوں کو نزدیک اسپتال پہنچا۔ ریسکیو کیے گئے مریضوں میں چار درد زہ میں مبتلا خواتین بھی شامل ہیں۔
برفباری کی پیشگوئی کے ساتھ ہی سبھی اضلاع میں انتظامیہ متحرک رہی اور برفباری کے فوراً بعد ہی سڑکوں پر سے برف ہٹانے کا کام شروع کیا گیا۔ تاہم اس بیچ دور دراز علاقوں، دور افتادہ اور پہاڑی علاقوں میں ابھی بھی سڑکوں پر برف جمع ہے جس کے سبب لوگوں کو عبور و مرور میں مشکلات درپیش ہو رہی ہیں۔ ترال کے بالائی علاقوں میں آٹھ انچ سے ایک فٹ تک برف ریکارڈ کی گئی جس دوران انتظامیہ خاص کر محکمہ ہیلتھ کا عملہ مستعد ہے۔
دودھ مرگ، ترال سے تعلق رکھنے والی شمیمہ کے شہر محمد یونس نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی زوجہ کا درد زہ شروع ہوا تو وہ برفباری کے سبب بند راستے کی وجہ سے کافی پریشان ہوئے۔ یونس نے فوری طور پر چند ساتھیوں کے ہمراہ اپنی زوجہ کو چارپائی پر اٹھا کر کہلیل تک پہنچایا اور بی ایم۔ و ترال کو فون کرکے مدد طلب کی۔ اسپتال انتظامیہ نے فوری طور پر ہائی ٹیک ایمبولینس بھیج کر حاملہ خاتون کو سب ضلع اسپتال ترال پہنچایا جہاں ان کا علاج کیا گیا اور انہوں نے تندرست فرزند کو جنم دیا۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق زچہ بچہ دونوں صحت مند ہیں۔