پلوامہ (جموں و کشمیر):ضلع پلوامہ میں جہاں ضلع انتظامیہ نے غیر قانونی کانکنی کے خلاف سخت موقف اپنایا ہے وہیں محکمہ ارضیات (جیولوجی) اور مائننگ پر بھی اس کا اثر پڑا ہے جس کی وجہ سے کئی لوگوں کا روزگار متاثر ہورہا ہے۔
محکمہ ارضیات و کان کنی کی کارروائی سے لوگوں کے روزگار متاثر (ETV Bharat) ضلع پلوامہ کے رومشی نالہ پر کئی گاؤں آباد ہیں جن کو نالے سے کبھی کبھی نقصان کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے مگر یہ بات بھی صحیح ہے کہ وہ اسی رومشی نالہ سے روزگار حاصل کررہے ہیں۔
کئی لوگ جہاں اس نالہ میں مزدوری کرکے روزگار حاصل کررہے ہیں تو دوسری جانب کئی لوگ اس میٹریل کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرکے روزگار حاصل کررہے ہیں، تاہم ان نالہ پر ضلع انتظامیہ اور محکمہ جیولوجی اینڈ مائننگ کی جانب سے کانکنی کرنے پر پابندی عائد کی ہے جس کی وجہ سے کئی لوگوں کا روزگار متاثر ہورہا ہے۔
اس سلسلے میں ضلع پلوامہ کے کریم آباد اور اس کے قریبی دیہات کے لوگوں نے آج ضلع انتظامیہ سے اپیل کی کہ ان کو نالہ میں کانکنی کرنے کی اجازت دی جائے جس کے لئے وہ سبھی قانون کو ماننے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نالہ میں کانکنی بند ہونے کی وجہ سے ان کے اہل خانہ فاقہ کش پر مجبور ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی بڑی مشنری کا استعمال نہیں کرتے ہیں بلکہ مزدورں کی مدد سے ہم کانکنی کرتے تھے جس سے کئی لوگوں کو روزگار مل رہا تھا اور اب سبھی لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہمارے علاقے میں کھبی میں مشنری کا استعمال ہی نہیں ہوا ہے جس کا کئی افراد کی جانب سے غلط دعویٰ کیا جارہا ہے اور اس کے علاوہ رات کے دوران بھی کبھی کانکنی نہیں ہوتی ہے۔ ان مزدوروں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ ان کو کانکنی کرنے کی اجازت دیں نہیں تو ان کے اہلِ خانہ کو فاقہ کشی کا سامنا کرنا پڑیگا۔
اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ منرل آفیسر پلوامہ منظور احمد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ رات کے دوران ہمیں اطلاع ملے کہ کریم آباد علاقے میں غیر قانونی کانکنی ہورہے ہے جس پر ہم نے کارروائی کرتے ہوئے نالہ پر جانے والے سبھی راستوں کو کاٹ دیا ہے جبکہ موقع پر ہمیں کوئی میشنری یا کوئی بھی کانکنی کرتے ہوئے نظر نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھیں: