اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

اوڑی کے دیہات میں سڑکوں پر ابھی بھی برف جمع

kashmir snow clearance حالیہ دنوں ہوئی برف باری کی وجہ سے وادی کشمیر کے دور دراز اور پہاڑی علاقوں کی رابطہ سڑکیں ٹرانسپورٹ کے لیے بند ہو گئی تھی، حکام نے گرچہ اکثر مقامات پر سڑکوں پر سے برف صاف کی تاہم کئی دیہات کی سڑکوں پر ابھی بھی برف جمع ہے۔

اوڑی کے دیہات میں سڑکوں پر ابھی بھی برف جمع
اوڑی کے دیہات میں سڑکوں پر ابھی بھی برف جمع

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 10, 2024, 8:02 PM IST

اوڑی کے دیہات میں سڑکوں پر ابھی بھی برف جمع

بارہمولہ (جموں کشمیر) :وادی کشمیر میں امسال انتہائی کم برفباری ہوئی۔ محکمہ سرکاری اداروں نے برفباری سے قبل ہی عملہ اور مشینری کو سڑکوں پر سے برف ہٹانے کے لیے متحرک کیا تھا تاہم وادی کے بعض علاقوں کی سرکیں ہنوز زیر برف ہے جس کے سبب لوگوں کو عبور و مرور میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سرحدہ علاقے اوڑی کے دنا سے موٹل جانے والی رابطہ سڑک اس کی ایک مثال ہے، اس رابطہ سڑک پر برف ابھی بھی جمع ہے جسے متعلقہ محکمہ جات کی جانب سے پوری طرح نہیں ہٹایا گیا۔

مقامی باشندوں نے بتایا کہ دنا سے موٹل جانے والی رابطہ سڑک محکمہ آر اینڈ بی کے دائرہ اختیار میں آتی ہے اور سڑک کے قریب دو کلومیٹر حصہ پر سے برف پوری طرح صاف نہیں کی گئی۔ لوگوں کا کہنا ہے منفی درجہ حرارت کے سبب سڑکوں پر پھسلن بھی ہو گئی ہے جو لوگوں کے لیے حادثے کا موجب بن سکتا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ کی جانب سے برف صاف کرنے پر معمور ٹھیکہ دار نے سڑک پر سے برف نہیں ہٹائی اور اس کا خمیازہ لوگوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

مزید پڑھیں:Beacon Machinery on Job Clearing Snow بالتل میں بیکن کا عملہ برف ہٹانے میں مصروف

میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے بتایا کہ انہیں گھر کے لیے ضروری سامان خریدنے کے لیے پر خطر سڑک پر سے گزرنا پڑتا ہے اور پھسلن کے باعث انہیں گرنے کا بھی خطرہ لاحق رہتا ہے۔ ایک مقامی باشندے نے محکمہ تعمیرات عامہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’محکمہ نے محض خانہ پُری کے لیے کسی کسی جگہ برف صاف کی جبکہ یہاں ایسا کوئی کام انجام نہیں دیا گیا۔‘‘ لوگوں نے متعلقہ حکام سے سڑکوں پر جمی برف کو فوری طور صاف کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ سڑک ٹرانسپورٹ کے چلنے قابل ہو سکے اور لوگوں کو چلنے پھرنے میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details