پلوامہ (جموں کشمیر) :سالڈ ویسٹ منیجمنٹ پروگرام کے تحت وادی کشمیر کے قرب وجوار میں دیہی ترقی محکمہ کی جانب سے ابھیان شروع کیا گیا ہے جس کی عوامی سطح پر پزیرائی بھی حاصل ہو رہی ہے، تاہم جنوبی کشمیر کے ترال علاقے کے کئی دیہات میں اس ضمن میں شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ گلاب باغ ترال کے لوگوں کے مطابق دیہی ترقی محکمہ کی جانب سے علاقے میں اگرچہ صفائی وستھرائی کے لیے ویسٹ منیجمنٹ پروگرام کے تحت کام شروع کیا گیا ہے لیکن بدقسمتی سے گاؤں میں اس حوالے سے اب تک کوئی پیش رفت نظر نہیں آرہی ہے۔
گلاب باغ، ترال کے باشندوں کا دعویٰ ہے کہ فضلہ کو ٹھکانے لگانے کے لیے بنایا گیا سیگریگیشن شیڈ گاؤں کے بیچوں بیچ بہہ رہے نالے کے قریب بنایا گیا ہے جس سے قدرتی چشموں اور نالے کو سخت نقصان پہنچ رہا ہے اور عوام کو اب دو بوند پانی کے لیے ترسایا جا رہا ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے بتایا کہ ’’ایک طرف سرکار آبی ذخائر کو بچانے کے اعلانات کر رہی، مختلف ابھیان شروع کیے جا رہے ہیںوہیں دوسری جانب یہاں محکمہ دیہی ترقی آبی ذخائر کو آلودہ کرنے پر تلا ہوا ہے۔ اور محکمہ کی غفلت شعاری مقامی آبادی کے لیے مصیبت کا باعث بن چکی ہے۔‘‘