اننت ناگ: وادی کشمیر میں سیب اور اخروٹ کے بعد کسان لہسن کی کاشتکاری کی جانب متوجہ ہو رہے ہیں، گزشتہ کئی برسوں سے لہسن کی مانگ بڑھ گئی ہے جس کے نتیجہ میں لہسن کی قیمتوں میں بتدریج اضافہ سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے، اگرچہ یہاں کی بیشتر آبادی سیب کی کاشتکاری سے منسلک ہے تاہم لہسن کی بڑھتی مانگ کے پیش نظر کسان ہارٹیکلچر کے ساتھ ساتھ ایگریکلچر میں بھی اپنی دلچسپی دکھا رہے ہیں۔
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
وادی میں رکارڈ توڈ لہسن کی پیداوار،رواں برس 52 ہزار میٹرک ٹن پیداوار متوقع - Production of garlic in valley
Record production of garlic in valley قومی سطح پر لہسن کی مانگ میں اضافہ کے بعد جموں و کشمیر کے کسان بھی لہسن کی کاشت کی طرف متوجہ ہوئے ہیں۔ وادی میں اس سال لہسن کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
Published : Jun 26, 2024, 4:27 PM IST
حالانکہ ماضی میں بھی وادی کشمیر میں لہسن کی کاشتکاری کی جاتی تھی، تاہم مانگ کم اور مارکیٹ کی کمی کی وجہ سے کسان لہسن کی کاشتکاری پر دھیان نہیں دے رہے تھے۔۔مانگ بڑھنے کی وجہ سے گزشتہ تقریبا تین برسوں کے دوران مارکیٹ میں لہسن کے مارکیٹ میں زبردست اچھال دیکھنے کو مل رہا ہے،جس سے زراعت کے شعبہ میں ایک نیا انقلاب آیا ہے۔ وادی کے لہسن نے قومی مارکیٹ میں اپنی شناخت بنا لی ہے کیونکہ بیرونی ریاستوں سے بھی یہاں کے لہسن کی مانگ بڑھ گئی ہے ،
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق وادی کشمیر میں گزشتہ برس سنہ 2023 میں 32 ہزار میٹرک ٹن لہسن کی پیداوار ہوئی تھی جس سے محکمہ زراعت کو تقریبا 2 ارب 80 کروڑ کی آمدنی حاصل ہوئی۔ محکمہ زراعت کے ڈائریکٹر چودھری محمد اقبال نے کہا کہ رواں برس کے ابتداء میں 45 ہزار میٹرک ٹن لہسن وادی سے باہر بھیج دیاگیا انہوں نے کہا کہ سیزن اختتام ہونے کے بعد رواں برس 52 ہزار سے 55 ہزار میٹرک ٹن لہسن کی پیداوار متوقع ہے ،جس سے زراعت کے شعبہ کو 5 ارب سے زائد آمدنی حاصل ہونے کی توقع ہے ،انہوں نے کہا رواں برس لہسن کی پیداوار رکارڈ توڑ ہے اور مستقبل میں اس کی پیداواری صلاحیت مزید بڑھنے کے آثار ہیں۔
چودھری نے کہا کہ محکمہ زراعت کی جانب سے لہسن کے مارکیٹ کو وسعت دی جارہی یے تاکہ کسان از خود منڈیوں میں اپنا مال معقول قیمت پر فروخت کرسکے ،انہوں نے کہا کہ کسانوں کو خود کفیل بنانے کی کوشش کی جارہی جو زمینی سطح پر نمایاں ہیں یہی وجہ ہے کہ نوجوان زراعت کے شعبہ میں ایک کاروباری کی طرح ابھر رہا یے۔ چیف ایگریکلچر افسر اننت ناگ اعجاذ حسین ڈار نے کہا کہ جنوبی کشمیر خاص کر اننت ناگ ضلع زراعت کے شعبہ میں آگے بڑھ رہا یے ،انہوں نے کہا کہ یہاں کے کسانوں کو بہتر مارکیٹ کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے جبلی پورہ فروٹ منڈی میں فڈس(شیڈس) فراہم کئے گئے ہیں ،انہوں نے کہا کہ اس منڈی سے روزانہ سینکڑوں ٹن لہسن باہر کی ریاستوں کو برآمد کیا جاتا ہے ۔۔
لہسن کی خریدوفروخت سے منسلک بیوپاریوں نے کہا کہ منڈیوں میں لہسن کی کھپت کافی بڑھ گئی ہے ،انہوں نے کہا باہر کی ریاستوں سے لہسن کی مانگ کافی ہے جس سے لہسن کا مارکیٹ بہت اچھا ہے ،انہوں نے کہا کہ اگر لوگ لہسن کی گریڈنگ پر توجہ دیں گے تو قیمتیں مزید بڑھ سکتی ہیں ۔۔انہوں نے کہا کہ لہسن پہلے 50 روپئے فی کلو فروخت ہوتا تھا لیکن آج اس کی قیمتیں 100 سے 110 روپیہ فی کلو تک پہنچ گیا ہے۔