پی ڈی پی، پارٹی نہیں ایک تحریک: پی ڈی پی ترجمان پلوامہ (جموں کشمیر) :ایک ایسے وقت میں جب ملک میں لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر سیاسی سرگرمیاں تیز ہو رہی ہیں وہیں جموں وکشمیر میں بھی سیاسی پارہ گرم ہو رہا ہے۔ جہاں بی جے پی نے کل ہی پارلیمانی نشتوں کے لیے نیے آفس کا اعلان کیا ہے وہیں پی ڈی پی کا ماننا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران وہ الائنس پارٹیز کے ساتھ مشاورت کر کے ہی صورتحال واضح کریں گے۔ پی ڈی پی ترجمان اور ڈی ڈی سی ممبر ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے ان باتوں کا اظہار ضلع پلوامہ کے ترال علاقے میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا۔
ہربخش سنگھ نے بتایا کہ ’’پی ڈی پی ایک پارٹی نہیں بلکہ عوامی تحریک ہے جو عوام کے مفادات کے لیے ہر وقت قربانی دینے کے لیے تیار ہے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ انتخابات سے قبل پکڑ دھکڑ اور دیگر مسائل کی طرف توجہ دینا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا: ’’محض انتخابات ہی ہر ایک مسئلہ کا حل نہیں، بلکہ بنیادی سہولیات خاص کر سیکورٹی کی طرف بھی توجہ دینی ضرورت ہے، مجھے ترال علاقے کا دورہ کرنے سے قبل اجازت طلب کرنی پڑتی ہے، اپنی کانسچونسی ترال کا دورہ کرنے کی بھی مجھے ہفتے میں محض ایک یا دو دن ہی اجازت ملتی ہے۔‘‘
پارلیمانی انتخابات کے حوالہ سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے بتایا کہ پی ڈی پی ہائی کمان جلد ہی لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرے گی اور اس حوالے سے پارلیمنٹری بورڈ کی میٹنگ پہلے ہی منعقد ہوئی ہے اور مزید اقدامات جلد ہی اٹھائے جا رہے ہیں۔ قبل ازیں ڈی ڈی سی ممبر، ترال، اور پی ڈی پی ترجمان ڈاکٹر ہربخش سنگھ نے ترال کے امیرآباد سمیت دیگر کئی دور افتادہ دیہی علاقوں بشمول وزلکلناڈ، زراڈی ہارڈ، باغندر کا دورہ کیا جس دوران انہوں نے کئی عوامی وفود سے بھی ملاقات کی اور سرکاری اسکیموں کی عمل آوری کا جائزہ لیا۔
مزید پڑھیں:لوک سبھا انتخابات کیلئے امیدواروں کا تعین مناسب وقت پر ہو گا: ڈاکٹر ہربخش سنگھ
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی ہمیشہ یہی کوشش رہے گی کہ عوامی مسائل کا ازالہ کم سے کم وقت میں کیا جائے۔ انہوں نے امیرآباد، ترال میں اہم رابطہ پل کے کام کا جائزہ لیا جو دیہی ترقی محکمہ تعمیر کر رہا ہے، جس کے لیے موصوف نے چھ لاکھ روپے ڈی ڈی سی فنڈ سے واگزار کیے ہیں۔ اس موقع پر عوام نے کئی مطالبات ڈی ڈی سی کی نوٹس میں لائے۔ ہربخش سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ عوام نے ان کو ووٹ دیکر چنا ہے اور انکی کوشش رہے گی کہ عوامی اعتماد پر کھرا اترے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ ترال علاقے میں سپورٹس کلچر کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کر یں گے تاہم وہ چاہتے ہیں کہ کھیل کود کو سیاست کا شکار نہ بنایا جائے۔