سرینگر (جموں اور کشمیر):’’اسٹیزن فائنانشل سائبر فراڈ رپورٹنگ اینڈ مینیجمنٹ سسٹم‘‘ نے جموں و کشمیر میں 2023 کے دوران 1046 مالیاتی فراڈ کے واقعات درج کیے ہیں، جن کی مالیت 7 کروڑ 86 لاکھ روپے سے زیادہ بتائی جا رہی ہے۔ یہ نظام وزارت داخلہ کے تحت ’’انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر‘‘ کے تحت قائم کیا گیا ہے جو مالیاتی فراڈ کے واقعات کی اطلاع اور انتظام کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق مالیاتی Frauds کے 253 اضافی معاملات عارضی طور پر 62.55 لاکھ روپے کی رقم کے ساتھ روک دیے گئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار اس سنگین مسئلے کی سنگینی کو اجاگر کرتے ہیں، جو اس خطے میں مالیاتی سائبر جرائم کے بڑھتے ہوئے چیلنجز پر روشنی ڈالتے ہیں۔ قومی سطح پر بھی اعداد و شمار انتہائی پریشان کن ہیں۔ سال 2023 میں مالیاتی سائبر فراڈ کے 1.13 ملین واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ ریاست اتر پردیش سب سے زیادہ متاثرہ ریاست کے طور پر ابھری ہے، جہاں تقریباً دو لاکھ کیسز درج ہوئے ہیں، اس کے بعد مہاراشٹر (130,000)، گجرات (120,000)، اور راجستھان اور ہریانہ (ہر ایک 80,000) کا نمبر آتا ہے۔ اس کے برعکس، لکشدیپ نے صرف 29 واقعات کے ساتھ کم ترین تعداد میں کیس رپورٹ کیے۔
حکام نے زور دیا ہے کہ مختلف قسم کے مالیاتی Frauds، جن میں یو پی آئی UPI، ڈیجیٹل بینکنگ، کریڈٹ کارڈز اور کیو آر کوڈز شامل ہیں، جموں و کشمیر میں عام ہیں۔ مزید برآں کہ روزگار اور سوشل میڈیا سے متعلق Frauds میں بھی اضافہ ہوا ہے، جو حکام کے لیے ایک کثیر الجہتی چیلنج کی نشاندہی کرتا ہے۔