پلوامہ (جموں کشمیر) :دیش بھگت یونیورسٹی، پنجاب میں زیر تعلیم جنوبی کشمیر کے ترال علاقے کے ایک طالب علم کی گزشتہ روز پر اسرار موت کے بعد متوفی کی لاش کو آبائی علاقہ گلاب باغ، ترال پہنچایا گیا، جہاں انہیں پر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد لحد کیا گیا۔ ہزاروں کی تعداد میں مقامی باشندوں نے حکام سے 23سالہ طالب علم زاہد احمد کی تجہیز و تکفین میں شرکت کی۔ لوگوں نے حکام سے زاہد کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
جنوبی کشمیر کے گلاب باغ، ترال کے رہنے والے ایک طالب علم، زاہد احمد ولد عبدلقیوم بٹ ریاست پنجاب کی دیش بھگت یونیورسٹی میں بی ایس سی ریڈیولاجی کے فاینل ایر کے طالب علم تھے۔ گاشتہ روز یونیورسٹی کے ہوسٹل میں زاہد کی لاش پر اسرار حالت میں برآمد کی گئی جس کے بعد یونیورسٹی نے فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا۔ پنجاب پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا اور اس دوران زاہد کے والدین کو بھی اطلاع دی گئی۔ اپنے جواں سالہ لخت جگر کی موت کی خبر سنتے ہی ان پر آسماں ٹوٹ پڑا۔