اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

مظفر بیگ کا ایک اور یو ٹرن

Muzaffar Baigh Politics جموں و کشمیر کے سابق ریاستی وزیر مظفر بیگ نے ایک اور مرتبہ یوٹرن لیتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سے لا تعلقی کا اظہار کیا۔ جبکہ وزیراعظم مودی اور ان کے اقدامات کی ستائش کی۔

Muzaffar Baigh Politics
Muzaffar Baigh Politics

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 21, 2024, 7:57 AM IST

سرینگر: جموں و کشمیر کے سابق ریاستی وزیر مظفر بیگ نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے کہا کہ وہ پی ڈی پی کے ساتھ وابستہ نہیں ہے اور نہ ہی وہ اس پارٹی میں شامل ہونے جارہے ہیں۔ بیگ نے 7 جنوری کو پی ڈی پی میں واپسی کی تھی اور کہا تھا کہ وہ اس پارٹی سے کبھی نہیں نکلے تھے لیکن دوری اختیار کی تھی۔

بیگ کا یہ ایک اور یو ٹرن منگل کو جموں میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ریلی میں دیکھا گیا جس میں انہوں نے ایک عام شخص کی حیثیت سے شرکت کی۔ بیگ نے کہا ہے کہ " میں پی ڈی پی کا حصہ نہیں ہوں اور نہ میں اس پارٹی میں شامل ہوں گا۔ اگر پی ڈی پی مجھے جوائن کرنے کی دعوت دیں گے میں ان کو مشورہ دوں گا کہ وہ ذاتی مفاد کے لئے نہیں بلکہ ملک کے مفاد کے لئے سوچے۔" مظفر بیگ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ مودی کے اقتدار میں ہر گاؤں و شہر نے ترقی کی ہے۔

غور طلب ہے کہ مظفر بیگ نے پی ڈی پی کے بانی مفتی سعید کی ساتویں برسی پر 7 جنوری کو ان کے قبرستان پر پی ڈی پی میں واپسی کی تھی۔ ان کے ساتھ ان کی اہلیہ سفینہ بیگ بھی موجود تھی۔ اس موقع پر پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، دیگر رہنما سمیت سینکڑوں کارکنان بھی موجود تھے۔ پی ڈی پی میں واپسی پر بیگ نے کہا تھا کہ انہوں نے اس پارٹی کو نہیں چھوڑا تھا تاہم دوری اختیار کی تھی۔

بتایا جاتا ہے کہ بیگ کا یہ یو ٹرن اس لئے ہے کہ وہ آنے والے پارلیمانی انتخابات بارہمولہ کپوارہ سے لڑنا چاہتے ہیں۔ تاہم ان کو کوئی پارٹی انہیں ٹکٹ دینے پر آمادہ نہیں ہے۔ اس لئے بی جے پی کا امیدوار بن کر لوک سبھا انتخابات میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔ 75 سالہ ظفر بیگ بارہمولہ ضلع سے تعلق رکھتے ہیں اور پہاڑی آبادی سے ان کا تعلق ہے۔

مزید پڑھیں:

مظفر بیگ بارہمولہ سے سابق رکن اسمبلی اور رکن پارلیمنٹ بھی رہ چکے ہیں۔ ان کی اہلیہ سفینہ بیگ بارہمولہ ڈی ڈی سی چیئرپرسن ہے اور وہ اسمبلی انتخابات کے لئے تیاریاں کر رہی ہے۔ تاہم گزشتہ برسوں سے مظفر بیگ کی سیاسی ساکھ کمزور ہوچکی ہے اور ان کے دفعہ 370 کی منسوخی کے حق اور مودی کی سراہنا کرنے سے ان کی سیاسی بصیرت پر لوگوں کو شک و شبہات پیدا ہوئے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details