پلوامہ: وحید الرحمان پرہ نے کہا کہ بے روزگاری نے جموں و کشمیر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور پڑھے لکھے نوجوان روزگار کے مواقع کی تلاش میں ہیں، لیکن گزشتہ چند سالوں سے جموں و کشمیر میں بھرتی کے گھوٹالے عروج پر ہیں۔ وحید الرحمان پرہ نے کہا کہ حکومت کو شفاف بھرتی کی پالیسی لانی چاہیے اور گھوٹالوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔
قابلِ ذکر ہے کہ اے سی بی جموں و کشمیر نے فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈپارٹمنٹ کے اندر ایک بڑے بھرتی گھوٹالہ کا پردہ فاش کرتے ہوئے ایک مقدمہ ایف آئی آر نمبر 01/2025 درج کیا ہے۔ جس سے فائر مین کے انتخاب کے عمل کی سالمیت کے بارے میں سنگین خدشات پیدا ہوئے ہیں۔
اے سی بی کی جانچ سے یہ بات سامنے آئی کہ سوالیہ پرچے کم از کم مطلوبہ اہلیت (آٹھویں معیار) کے حامل امیدواروں کی سمجھ کی سطح سے باہر تھے۔ مزید برآں، 109 منتخب امیدواروں نے کٹ آف سے کم نمبر حاصل کیے لیکن انہیں دھوکہ دہی سے زیادہ نمبر دیئے گئے (مثلاً، 11، 17، یا 24 کے اسکور والے امیدواروں نے 90 حاصل کیے ہیں)۔ انتخابی فہرست میں بڈگام کے پانچ حقیقی بھائی اور ایف اینڈ ای ایس حکام کے رشتہ دار بھی شامل تھے۔
اے سی بی کی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ بدعنوانی کے ایک ایسے نیٹ ورک کا پتہ چلا ہے جس میں ڈی آر بی ممبران، ٹیکنیکل کمیٹی، ایف اینڈ ای ایس حکام شامل ہیں، جو مبینہ طور پر ذاتی فائدے کے لیے بھرتی کے عمل میں ہیرا پھیری کی ہیں۔