اردو

urdu

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 12, 2024, 12:10 PM IST

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

لداخ کی مختلف تنظیموں کی تحریک شروع کرنے کی دھمکی دی - agitation for six schedule status

لداخ ایپکس باڈی اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس نے آج لیہہ میں ایک مشترکہ میٹنگ کی اور اپنے چار اہم مطالبات کے لیے آواز اٹھائی۔

لداخ کی مختلف تنظیموں کی تحریک شروع کرنے کی دھمکی دی
لداخ کی مختلف تنظیموں کی تحریک شروع کرنے کی دھمکی دی (etv bharat)

لداخ کی مختلف تنظیموں کی تحریک شروع کرنے کی دھمکی دی (etv bharat)

لداخ: لداخ ایپکس باڈی اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس نے لیہہ میں آج ایک مشترکہ میٹنگ میں چار اہم مطالبات پر تبادلہ خیال کیا اور مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں مرکز کے زیر انتظام خطے میں طویل احتجاجی مظاہرہ کے لیے لائحہ عمل تیار کرنے کا فیصلہ کیا۔

لداخ ایپکس باڈی کے سربراہ چیرنگ دورجے نے میٹنگ کے بعد ایک پریس بریفنگ میں میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ ایل اے بی اور کے ڈی اے نے حکومت ہند کی طرف سے تشکیل دی گئی کمیٹی کے ساتھ کئی میٹنگیں کی ہیں لیکن ان میٹنگوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔

ڈورجے نے کہا کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ دنوں میٹنگ میں تین ماہ کے اندر لداخ کے لیے پبلک سروس کمیشن کے قیام پر اتفاق کیا گیا، لیکن یہ وعدہ بھی کھوکھلا ثابت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ناصر منشی، جو کارگل یونٹ کے کانگریس صدر ہیں، اور کے ڈی اے کا حصہ ہیں، نے کہا کہ جب تک مطالبات پورے نہیں ہوتے وہ دونوں ادارے ہر ماہ ملیں گے۔ ہمارے بنیادی چار مطالبات ہیں۔

منشی نے کہا کہ ہم جو ابھی تک سن رہے ہیں وہ یہ ہے کہ ہندوستان کی حکومت لیہہ اور کارگل کی خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسلوں کو مضبوط کرے گی۔ یہ ہمارے بنیادی مطالبات نہیں ہیں۔ ہم اپنے مطالبات کے لیے مسلسل احتجاج کریں گے۔ تین لاکھ سے زیادہ آبادی کے ساتھ، لداخ کو ایک علیٰحدہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ کے طور پر تشکیل دیا گیا تھا جب جموں اور کشمیر کو 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 اور 35 اے کو منسوخ کر کے دو یوٹی میں تقسیم کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت زیر حراست سینئر ایڈوکیٹ نذیر احمد رونگا کی رہائی کی درخواست

ایل بی اے اور کے ڈی اے نے 2020 سے کئی احتجاج اور شٹ ڈاؤن کیے جب کہ ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک نے بھی اس سال مارچ میں بھوک ہڑتال کی۔ وانگچک نے 15 اگست سے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ایل اے بی اور کے ڈی اے نے سابقہ ​​مودی کی زیرقیادت حکومت میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے کے ساتھ میٹنگیں کی ہیں لیکن بات چیت اس وقت تعطل کا شکار ہوگئی جب حکومت ہند نے ریاست کا درجہ دینے سے انکار کردیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details