امراوتی: کانگریس کے رہنما اور لوک سبھا میں اپوزیشن کے رہنما راہل گاندھی ہفتہ کو مہاراشٹر کے امراوتی ضلع کے دھامنگاؤں علاقے میں انتخابی ریلی کرنے پہنچے تھے۔ راہول گاندھی کے ہیلی کاپٹر کے دھامنگاؤں ریلوے ہیلی پیڈ پر اترنے کے بعد انتخابی عہدیداروں نے ان کے بیگ کی جانچ کی۔
ہیلی کاپٹر اور بیگ کی جانچ کرنے والے اہلکاروں کا ایک ویڈیو منظر عام پر آیا ہے، جس میں اہلکاروں کو راہول گاندھی کے ہیلی کاپٹر کی تلاشی لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ وہیں راہل ہیلی کاپٹر کے پاس کھڑے نظر آئے۔
Watch: Election Commission officials inspected the helicopter of Leader of Opposition (LoP) and Congress MP Rahul Gandhi in Amravati, Maharashtra pic.twitter.com/cl2yx7dPp7
— IANS (@ians_india) November 16, 2024
اس کے بعد ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل نے بی جے پی اور امت شاہ پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا، امت شاہ نے مہاراشٹر میں صنعت کاروں کے ساتھ بند کمرے کی میٹنگ میں حکومت کو گرانے والے ایم ایل اے کو تقسیم کرنے کے لیے جو کچھ کیا، وہ آئین میں کہیں نہیں لکھا ہے۔ انہوں نے آئین کا قتل کیا ہے۔
راہول گاندھی نے کہا کہ ہم آئین کا احترام کرتے ہیں، آئین میں کہیں نہیں لکھا ہے کہ عوام کی منتخب کردہ حکومت کو چوری کیا جائے، تاہم آج مہاراشٹر میں عوام کی منتخب کردہ حکومت کو ہائی جیک کر لیا گیا ہے اور ریاست میں چوری کی حکومت چل رہی ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ بی جے پی غلط معلومات پھیلا رہی ہے کہ میرے ہاتھ میں آئین کی کتاب فرضی ہے۔ جبکہ اصل آئین میرے ہاتھ میں ہے۔
#WATCH | Amravati, Maharashtra: Congress MP and Lok Sabha LoP Rahul Gandhi says, " my sister was telling me that she heard modi ji's speech. and in that speech, whatever we say, modi ji is saying the same thing these days. i don't know, maybe he has lost his memory. the former… pic.twitter.com/bsF0wQ0KpO
— ANI (@ANI) November 16, 2024
ہم ذات پات کے حساب سے مردم شماری کرائیں گے...
انہوں نے کہا کہ ملک میں اہم فیصلے اعلیٰ حکام کرتے ہیں۔ جب دولت کی تقسیم ہوتی ہے تو دلتوں، قبائلیوں اور متوسط طبقے کا حصہ بہت کم ہوتا ہے، کیونکہ ان طبقات کے پاس حکومت میں اعلیٰ عہدوں پر کم اہلکار ہوتے ہیں۔ اس ملک میں یہ امتیازی سلوک جاری ہے اور اگر ذات پات کے حساب سے مردم شماری کرائی جائے تو مہاراشٹر میں دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقات کی اصل حالت کا اندازہ ہو جائے گا۔ راہول گاندھی نے کہا کہ اگر مہاراشٹر میں کانگریس کی حکومت آئی تو ذات کے لحاظ سے مردم شماری ضرور کرائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ آج ملک میں چھوٹے کاروبار اور صنعتوں کو تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ چھوٹے کاروباریوں کو جی ایس ٹی کے نام پر مکمل طور پر برباد کر دیا گیا ہے۔ مہاراشٹر میں کسانوں کی حالت بہت خراب ہے۔ اس حکومت نے ملک کے ارب پتیوں کے 16 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف کر دیے ہیں۔ لیکن کپاس اور سویا بین کی کاشت کرنے والے کسانوں کی حالت بہت خراب ہے۔ زرعی مصنوعات کی مناسب قیمتیں نہیں دی جارہی ہیں۔ ایک طرف کسان قرضوں میں ڈوب رہے ہیں تو دوسری طرف ملک کے 20 سے 22 نامور صنعت کاروں کے کروڑوں روپے کے قرضے معاف کیے جانے کی بڑی بدقسمتی ہے۔
راہل گاندھی نے ریلی میں آئے لوگوں سے وعدہ کیا کہ جب ہم اقتدار میں آئیں گے تو سویا بین کی قیمت 7000 روپے فی کوئنٹل تک بڑھانے اور کپاس کی مناسب قیمت حاصل کرنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی بنائی جائے گی۔
دھاراوی کو اڈانی کے حوالے کرنے کی کوشش
راہول گاندھی نے بھی دھاراوی کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی کے دھاراوی میں غریب مزدور رہتے ہیں۔ چونکہ اس علاقے میں غریب لوگ رہتے ہیں، اس لیے بی جے پی ان غریبوں کو اس زمین سے ہٹا کر یہ زمین اڈانی کو دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ وہ ممبئی میں جہاں امیر رہتے ہیں وہ زمین ہتھیا سکیں، لیکن وہ غریبوں کے ساتھ ناانصافی کر رہے ہیں۔ راہول گاندھی نے یہ بھی کہا کہ اگر مہاراشٹر میں ہماری حکومت آتی ہے تو ہم ایک لاکھ کروڑ روپے کی دھاراوی کی اس زمین کو غریب مزدوروں کے ہاتھ سے نہیں جانے دیں گے۔