سرینگر: کشمیری نوجوان صحافی آصف سلطان کو رہا کردیا گیا ہے۔ ان پر عائد پی ایس اے کو دسمبر سنہ 2023 کو جموں کشمیر عدالت نے کالعدم کیا تھا۔ عدالت کے احکامات کے بعد جموں کشمیر محکمہ داخلہ اور سرینگر ضلع مجسٹریٹ نے آصف کو کلیرنس دی جس میں ان کو 78 دن لگے۔ آصف کے والد محمد سلطان نے میڈیا کو ان کے فرزند کی رہائی کی تصدیق کی۔ آصف سلطان سرینگر کے بٹہ مالو سے تعلق رکھتے ہیں اور سنہ 2018 میں ان کو پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
پولیس نے کہا تھا کہ آصف سلطان نے ایک مقامی انگریزی جریدے "کشمیر نریٹر" میں ہلاک شدہ عسکریت پسند برہان وانی پر ایک کہانی لکھی تھی کہ وہ کس طرح عسکریت پسند بنے تھے۔ بعد ازاں پولیس نے ان پر الزام عائد کیا کہ وہ عسکریت پسندوں کے معاونت کرتے تھے۔ آصف کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت گرفتار کیا تھا۔