جموں: راجوری میں بس پر ہوئے حملہ کے تناظر میں آج این آئی اے کی ٹیم نے راجوری اور ریاسی اضلاع میں 7 مقامات پر چھاپے مارے۔ واضح رہے کہ گذشتہ جون کے دوران راجوری میں کھوری مندر سے واپس آرہے یاتریوں کی بس پر حملہ ہوا تھا جس میں 9 یاتری ہلاک ہوگئے تھے۔ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے جمعہ کو راجوری اور ریاسی اضلاع میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے۔ یہ تلاشی مہم، جون میں عسکریت پسندوں کے حملے کی تحقیقات کے سلسلے میں تھی جہاں انہوں نے جون میں شِو کھوری مندر سے واپس آ رہے یاتریوں کو لے کر جا رہی ایک بس پر حملہ کیا جس میں نو یاتریوں کی موت واقع ہوئی تھی۔ جس کے بعد اس کیس کو این آئی اے کے حوالے کیا گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ آج این آئی اے نے جموں و کشمیر میں سات مختلف مقامات پر تلاشی لی۔
9 جون کو عسکریت پسندوں کی بس پر فائرنگ کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک اور 41 زخمی ہو گئے تھے۔ بس شِو کھوری مندر سے کٹرا جا رہی تھی۔ عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد بس ریاسی کے پونی علاقے کے ٹیریاتھ گاؤں کے قریب گہری کھائی میں گر گئی تھی۔
17 جون کو وزارت داخلہ نے عسکریت پسندوں کے اس حملہ کے کیس کو این آئی اے کے حوالے کر دیا تھا۔ اب تک اس کیس کے سلسلے میں ایک شخص جس کا نام حاکم خان بتایا جا رہا ہے اور جس کا تعلق ہے راجوری سے ہے اس کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے مبینہ طور پر عسکریت پسندوں کو خوراک، پناہ گاہ اور رسد فراہم کرنے کے علاوہ حملے سے قبل علاقے کو دوبارہ تلاش کرنے میں مدد کی تھی۔
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی جموں و کشمیر کے ریاسی ضلع میں آج جمعہ کے روز، 9 جون کو یاتریوں کی بس پر ہوئے دہشت گردانہ حملے سے منسلک معاملے میں سات مقامات پر تلاشی لے رہی ہے۔