سرینگر (جموں و کشمیر):جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کی انتظامیہ سرینگر کے ڈل جھیل اور گاندربل میں واقع مانسبل کے درمیان ’’سی پلین سروس‘‘ Seaplane Servieمتعارف کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس حوالہ سے ممبئی میں واقع میری ٹائم انرجی ہیلی ایئر سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ (ایم ای ایچ اے آر) کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
مقامی سیول ایوی ایشن ڈیپارٹمنٹ کے سیکریٹری محمد اعجاز اسد نے افسران کو آبپاشی اور سیلاب کے خطرات کو مد نظر رکھتے ہوئے حتمی منظوریوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے۔ ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’سیکورٹی کے پہلوؤں کا بھی مکمل جائزہ لیا جا رہا ہے۔‘‘ انتظامیہ کا خیال ہے کہ دونوں دلکش جھیلوں - ڈل اور مانسبل- کے درمیان براہ راست رابطہ خطہ میں تیزے سے ترقی کر رہے شعبہ سیاحت کو مزید تقویت دے گا۔
افسر نے مزید کہا: ’’ MEHAIRایم ای ایچ اے آئی آر، سی پلینزSeaplanes خدمات کی فراہم میں ایک نمایاں نام ہے اور سی پلینز کو کشمیر کی جھیلوں پر لینڈ کرانے اور پرواز بھرنے کے خواب کو پورا کرنے کا عمل جاری ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا: ’’ہمیں (کمپنی کی جانب سے) کشمیر زون میں ابتدائی طور پر نو مسافروں کی گنجائش والا ایک انجن والا طیارہ اور دو پائلٹوں کو تعینات کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔‘‘
دریں اثنا، ایم ای ایچ اے آئی آر کے ایک نمائندے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا: ’’بھارت سرکار، آنے والی یو ڈی اے این 5.3 سبسڈی اسکیم کے تحت سی پلینز کے مخصوص راستوں کو شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ہماری نظریں انڈومان، لکشدیپ، جموں و کشمیر، اتراکھنڈ سمیت دیگر ریاستوں پر مرکوز ہیں جہاں ان طیاروں اور پروازوں کا کافی اسکوپ ہے۔‘‘