سری نگر: جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ انہیں وزیر اعظم نریندر مودی نے یقین دلایا ہے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں گورننس کا ماڈل بدل جائے گا، اس بات کا اشارہ دیتے ہوئے کہ ریاست کا درجہ بحال کیا جائے گا۔
وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ دو روزہ میٹنگوں سے واپسی پر عمر عبداللہ نے یہاں سول سکریٹریٹ میں اپنے کابینہ کے وزراء اور تمام محکموں کے انتظامی سکریٹریوں کے ساتھ میٹنگ کی۔
وزیر اعلیٰ نے جمعہ کو وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، سڑکوں، شاہراہوں اور ٹرانسپورٹ کے وزیر نتن گڈکری سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے انہیں کشمیری شالیں تحفے میں دیں، جنہیں کشمیر میں ان کے مخالفین نے "شال ڈپلومیسی" کہا۔
عمر نے 'ویجیلنس بیداری ہفتہ 2024' کے موقع پر اپنی کابینہ کے وزراء اور عہدیداروں سے دیانتداری کا عہد کروایا۔ عمر نے افسران کو بتایا کہ بدعنوانی کے لیے صفر رواداری ہے۔ تاہم، انہوں نے انہیں متنبہ کیا کہ گورننس کے "ہائبرڈ ماڈل" سے فائدہ نہ اٹھائیں کیونکہ یہ عارضی ہے اور ریاست کی حیثیت بحال ہو جائے گی۔
"میں اس بات سے بخوبی واقف ہوں کہ ہمارے پاس بدقسمتی سے اس وقت کام کرنے کے بجائے ایک ہائبرڈ ماڈل ہے۔ اور مجھے احساس ہے، اور میں نتائج سے قطع نظر یہ کہنے جا رہا ہوں، کچھ لوگ محسوس کر سکتے ہیں کہ وہ اس نظام کا استحصال کر سکتے ہیں۔ ان کا فائدہ یہ ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں اس نظام میں خامیاں تلاش کر سکتے ہیں، جو اس وقت ہمارے پاس ہے لیکن براہ کرم یقین رکھیں کہ یہ ایک عارضی مرحلہ ہے۔
عمر نے حکام کو بتایا کہ "میں ابھی دہلی میں بہت کامیاب میٹنگوں سے واپس آیا ہوں۔ مجھے اعلیٰ سطح پر یقین دہانیاں ملی ہیں کہ جموں و کشمیر سے کیے گئے وعدے، خاص طور پر ہمارے گورننس ماڈل کے حوالے سے بدل جائیں گے۔"