بڈگام:وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں اپنی پارٹی کے سینئر نائب صدر غلام حسن میر نے پارٹی کے اہم رہنماؤں کے ایک وفد کی قیادت میں ڈاکٹر شاہ نواز احمد ڈار کے سوگوار خاندان کے گھر واقع نائیڈ گام کا دورہ کیا، جو 20 اکتوبر بروز اتوار کو گاندربل ضلع کے گگن گیر علاقے میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں ہلاک ہو گئے ان کے ساتھ مزید چھ افراد بھی ہلاک ہو گئے۔ پارٹی کے دیگر افراد ان کے ہمراہ تھے۔
پارٹی رہنماؤں نے سوگوار خاندان کے ارکان سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے مرحوم کی روح کے لیے ابدی سکون اور غمزدہ خاندان کے لیے اس گہرے نقصان کو برداشت کرنے کے لیے صبر و استقامت کے لیے دعا کی۔
اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے غلام حسن میر نے کہا کہ اتنے بڑے سانحے پر دکھ کا اظہار کرنے کے لیے الفاظ کافی نہیں ہے۔ لہزا اپنی پارٹی کی پوری قیادت غم کی اس گھڑی میں سوگوار خاندان کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے، اللہ تعالیٰ انہیں صبر جمیل عطا فرمائے۔ اس گہرے نقصان کو برداشت کرنے کی طاقت دے۔"
انہوں نے مزید کہا، "ہم ان غیر مقامی مزدوروں کے خاندانوں سے بھی دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں جنہوں نے اس خوفناک دہشت گردانہ حملے میں اپنی جانیں گنوائیں۔میر نے کہا کہ ملیٹنسی انسانیت کی دشمن ہے، جس کا آپ اندازہ اس ملٹنٹ حملے سے لگا سکتے ہیں کہ کتنی جانیں ضائع ہوئیں اور کتنوں کے گھر اجڑ گئے اور یتیم ہوئے۔
ان کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر کے لوگ یہ 1989 سے دیکھتے آئے ہیں، اس وقت گر چہ ملیٹنسی کا دباؤ پہلے جیسا نہیں ہے مگر یہ ماننا کہ یہ بلکل ختم ہو چکی ہے یہ بات صحیح نہیں ہے اور جب ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں تو سماج اسے ناپسند کرتا اور اس کی بھرپور مذمت کرتا ہے غلام حسن میر نے کہا کہ سرکاری کو اپنی ذمہ داری سمجھنی چاہیے اور اس بات پر سوچنا چاہیے کہ ایسے واقعات کیوں رونماہو رہے اور کیسے ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ہلاکتوں کے بعد غیر مقامی مزدور تزبزب میں، انتظامیہ اور اپوزیشن کی بیان بازی