گاندربل (جموں کشمیر) :وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں اتوار کی شام ہوئے حملے کی اعلیٰ تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔ جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پولیس سربراہ نلین پربھات، اے ڈی جی پی، لا اینڈ آرڈر، وجے کمار اور آئی جی کشمیر وی کے بردری کے ہمراہ گگن گیر علاقے کا دورہ کیا اور حالات کا جائزہ لیا۔
ایل جی منوج سنہا حملہ آوروں کو ڈھونڈ نکالنے اور ٹنل پروجیکٹ پر کام کر ہے عملہ کی سیکورٹی کے حوالہ سے اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق جانکاری حاصل کی۔ منوج سنہا نے پہلے ہی پولیس کو اس معاملے مکمل تفتیش کرنے اور حملہ آوروں کو ڈھونڈ نکال کر انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے مکمل آزادی اور اختیارات دئے ہیں۔ مقامی رکن اسمبلی، میاں مہر علی نے بھی گگن گیر کا دورہ کرکے زیڈ موڑ ٹنل پروجیکٹ پر کام کر رہے عملہ کے ساتھ گفتگو کی اور انہیں مکمل تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کی۔ میاں مہر علی نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’اس انسانیت سوز سانحے کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔‘‘
یاد رہے کہ اتوار کی شام گگن گیر، سونہ مرگ میں زیڈ موڑ ٹنل پر کام کر ہے افراد پر نامعلوم بندوق برداروں نے حملہ کیا جس میں سات افراد ہلاک جبکہ پانچ دیگر شدید زخمی ہو گئے۔ فوت ہونے والوں میں چھ غیر مقامی مزدور اور ضلع بڈگام سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر شاہ نواز ڈار بھی شامل تھے۔ حملے میں زخمی ہوئے افراد کا سرینگر کے سکمز اسپتال میں علاج و معالجہ کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ہلاکتوں کے بعد غیر مقامی مزدور تزبزب میں، انتظامیہ اور اپوزیشن کی بیان بازی