اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کشمیر کے یاربل، آلودگی اور ناقدری کا شکار

کشمیر کے آبی ذخائر کے ساتھ ساتھ گھاٹ بھی یہاں کی تاریخ و ثقافت کا ایک اہم حصہ ہیں۔

کشمیر کے یاربل،  آلودگی اور ناقدری کا شکار
کشمیر کے یاربل، آلودگی اور ناقدری کا شکار

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 1, 2024, 8:10 PM IST

کشمیر کے یاربل، آلودگی اور ناقدری کا شکار

اننت ناگ (جموں کشمیر) :ماضی قریب میں وادی کشمیر کے باشندے منہ ہاتھ دھونے، نہانے وغیرہ کے لیے دریاؤں ندی نالوں کا پانی استعمال میں لاتے تھے، اور عوام کی سہولت کی غرض سے ہر علاقے میں گھاٹ موجود تھے، اور یہ گھاٹ یا ’’یاربل‘‘ آج کے ترقی یافتہ دور میں خستہ ہو چکے ہیں اور ندی نالوں کا پانی بھی انتہائی آلودہ ہو چکا ہے۔ دور جدید میں ان گھاٹوں کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہے اور اور کشمیر کے یہ اثاثے اپنی ویرانی آپ بیان کر رہے ہیں۔ جنوبی کشمیر کے بجبہاڑہ علاقے میں بھی گھاٹوں کی حالت انتہائی خستہ ہو چکی ہے اور حکومت کی جانب سے صفائی اور تعمیر و ترقی کے دعوے ان کا مشاہدہ کرنے سے سراب ثابت ہوتے دکھائے دے رہے ہیں۔

’’ٹاؤن آف چنار‘‘ کے نام سے مشہور قصبہ بجبہاڑہ میں تن آور اور لہلہاتے چنار کے درجنوں درخت گھاٹوں اور ندی نالوں خاص کر دریائے جہلم کے کنارے موجود ہیں تاہم قصبہ کے یہ خستہ حال یاربل اور جہلم کا آلودہ پانی ان چناروں کی خوبصورتی پر بھی ایک داغ کے مانند ہیں۔ مقامی باشندوں کے مطابق ایک زمانہ میں دریائے جہلم اور دیگر ندی نالوں پر گھاٹوں کے لیے ایک مخصوص جگہ رکھی جاتی تھی جہاں ہر لوگ بلا لحاظ مسلک و مذہب، رنگ و نسل آکر پانی کی اپنی ضروریات کو پورا کرتے تھے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی بزرگوں نے کہا: ’’ماضی میں یاربل زندگی کا ایک اہم حصہ ہوا کرتے تھے، جہاں لوگ پینے کا پانی حاصل کرتے وہیں یہ مقامات ایک دوسرے کا حال احوال جاننے اور مختلف موضوعات پر گفتگو کرنے کا بھی باعث بنتے تھے۔‘‘ لوگوں نے ان گھاٹوں کو خستہ اور آلودہ کرنے کے لیے حکومتی اداروں کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی مورد الزام ٹھہرایا۔

مزید پڑھیں:چنار ٹاؤن بجبہاڑہ سیاحوں کی توجہ کا مرکز

لوگوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کئی بار محکمہ بلدیات کو گھٹوں کی مرمت و تجدید کے حوالہ سے آگاہ کیا تاہم ’’محکمہ بلدیات نے ہمیشہ لیت و لعل کا مظاہرہ کیا۔‘‘ وہیں اس حوالے سے جب نمائندہ نے فون پر محکمہ بلدیات کے ایگزیکیٹیو انجینئر، شاہد احمد سے رابطہ قائم کیا تو انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ’’جلد ہی ان یاربلوں کی صفائی ستھرائی عمل میں لائی جائے گی۔‘‘ اگرچہ مرکزی سرکار، ایل جی انتظامیہ کی جانب سے ماحول کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے سوچھ بھارت مشن کا آغاز عمل میں لایا گیا تھا جس کے لئے محکمہ بلدیات کے ساتھ ساتھ محکمہ دیہی ترقی کو متحرک کیا گیا تھا تاہم زمینی سطح پر سوچھ بھارت مشن کے وہ دعوے سراب ہی نظر آ رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details