نئی دہلی: بابا صدیق قتل کیس کا مرکزی ملزم اور تین شوٹروں میں سے ایک شیو کمار گوتم کو آج اترپردیش کے بہرائچ سے گرفتار کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ وہ نیپال فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ تاہم پولیس نے شیوکمار گوتم کے علاوہ دیگر چار دیگر انوراگ کشیپ، گیان پرکاش ترپاٹھی، آکاش سریواستو اور اکھلیشیندر پرتاپ سنگھ کو شیوکمار کو پناہ دینے اور نیپال فرار ہونے میں مدد کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
اتر پردیش اور ممبئی پولیس کی مشترکہ کارروائی میں بہرائچ کے نانپارہ علاقے سے شیوکمار کو گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ شیو کمار تین شوٹروں میں سے ایک ہے اور وہ بھی لارنس بشنوئی گینگ سے رابطے میں تھا۔ بابا صدیقی کے قتل کے بعد شیو کمار، مدھیہ پردیش کے اومکاریشور فرار ہوگیا تھا تاہم یہاں سے گرفتار کرنے میں ممبئی پولیس ناکام رہی۔ پولس ذرائع شیو کمار نے پوچھ گچھ کے دوران اعتراف کیا کہ وہ لارنس وشنوئی گینگ سے جڑا ہوا ہے۔ اس نے مبینہ طور پر کہا کہ یہ قتل انمول وشنوئی کی ہدایت پر کیا گیا جو اس وقت بیرون ملک ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بابا صدیقی قتل کیس میں پولیس کی مشترکہ کارروائی، پنجاب سے ایک اور ملزم گرفتار
مہاراشٹرا کے معروف سیاسی رہنما و سابق وزیر بابا صدیق کو 12 اکتوبر کو ممبئی کے باندرہ علاقے میں تین بندوق برداروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ قبل ازیں قتل کے اس معاملہ میں 20 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔