اننت ناگ:امرناتھ یاترا 29 جون کو شروع ہو رہی ہے تاہم رسمی طور یاترا شروع ہونے سے قبل ہی دو یاتریوں کا پوتر گپھا تک پہنچنے کے لیے غیر معمولی سفر عقیدت، جذبے اور لگن کی مثال پیش کرتا ہے۔ رواں برس بھی لاکھوں یاتریوں کا پوتر گپھا میں پہنچ کر شیو لنگم کے درشن کرنے کی توقع ہے، جن میں ریاست اتر پردیش کے بارہبنکی ضلع سے انگد سنگھ اور ریاست مدھیہ پردیش کے نرسنگھ پور ضلع کے سنیل کمار ساہو بھی شامل ہیں۔
سنگھ، جو پیشے کے لحاظ سے ایک کسان ہیں، اس سال 17 اپریل کو ہی یاترا کے لئے پیدل روانہ ہوئے۔ جمعرات کو وہ جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع پہنچے۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ اتر پردیش سے کشمیر تک کا ان کا سفر کافی خوشگوار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد امرناتھ گپھا پہنچ کر سب کی فلاح و بہبود اور بہتری کے لیے دعا کرنا ہے۔ سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا: ’’میں یہاں امن اور سب کی کامیابی کے لیے دعا کرنے آیا ہوں۔ یاترا کے لیے رجسٹریشن پریشانی سے پاک تھی اور میں یاترا کے پہلے دن 29 جون کو بالتال روٹ سے اپنی یاترا مکمل کرنے کے بعد گھر واپس آؤں گا۔‘‘
سرینگر جاتے ہوئے، سنگھ کے ساتھ اودھم پور میں ایک اور یاتری- سنیل کمار ساہو - بھی شامل ہوئے۔ ساہو نے ٹراول بیگ (Travel Bag) اور ایک پرانی سائیکل سے 30 مئی کو اپنا سفر شروع کیا تھا۔ سائیکل پر ساہو نے اپنا نام، فون نمبر اور اپنے ’مشن‘ کا ذکر کچھ اس طرح سے کیا تھا ’’امرناتھ سائیکل یاترا۔ نظر بدلو، نظریں بدل جائیں گی۔ خود کو بدلو، ہزاروں بدل جائیں گے۔‘‘