جموں:جموں ڈویژن میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں اچانک اضافے کے درمیان، ہندوستان پاکستان بین الاقوامی سرحد سے دراندازی اور پولیس چوکیوں کو نشانہ بنانے کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ اس کے بعد سرحدی علاقوں میں سکیورٹی فورسز کو الرٹ کرنے کے ساتھ فوج کی تعیناتی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
پہلی بار فوج رات کے وقت سانبہ کے سرحدی علاقوں میں واقع پولیس چوکیوں پر موجود ہے۔ تاہم اس بارے میں سرکاری طور پر کوئی بات کرنے کو تیار نہیں ہے۔ اس سے قبل کٹھوعہ ضلع کے پہاڑی علاقوں کے 80 کلومیٹر کے دائرے میں فوج کو تعینات کیا گیا ہے۔
پاک بھارت بین الاقوامی سرحد پر سکیورٹی ایجنسیاں الرٹ ہیں۔ سرحد پر دراندازی کے لیے بنائی گئی ممکنہ سرنگوں کو تلاش کر کے تباہ کرنے کے لیے بھی آپریشن چلایا جا رہا ہے۔ سکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ مختلف سکیورٹی اداروں کے اہلکار بھی آئی بی میں اینٹی ٹنل سرچ آپریشن میں شامل ہو رہے ہیں۔ پولیس ندی نالوں کے آس پاس کے علاقوں اور دراندازی کے پرانے راستوں کی بھی مکمل چھان بین کر رہی ہے۔
دفاعی ذرائع کے مطابق سکیورٹی ایجنسیوں کو ان پٹ ملا تھا کہ سامبہ اور ہیرا نگر کی ہند پاک سرحد سے دراندازی ہو سکتی ہے۔ جس کے حوالے سے فوج، بی ایس ایف اور پولیس کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ خدشہ ہے کہ ڈوڈہ اور راجوری میں 40 سے زیادہ عسکریت پسند موجود ہیں۔