اننت ناگ: اننت ناگ پولیس نے دو مذہبی علماء مولانا مشتاق احمد ویری اور مولاناعبدالرشید داؤدی کے خلاف ایک مخصوص کمیونٹی کو نشانہ بناتے ہوئے اشتعال انگیز زبان استعمال کرنے پر فیصلہ کن کارروائی کی ہے۔ پولیس کے مطابق علماء کی جانب سے کئے گئے تضحیک آمیز ریمارکس کو اننت ناگ پولیس کی توجہ دلائی گئی، جس نے فوری طور پر قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت کارروائی شروع کی۔ مزید اشتعال انگیز تقریر کو روکنے کے لیے علماء کو پابند کیا گیا ہے۔
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
مولانا عبدالرشید داؤودی اور مشتاق احمد ویری کے خلاف کارروائی - Use of Inflammatory Language
جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں جمعیت اہل حدیث کے صدر مشتاق احمد ویری اور تحریک صوت الاولیاء کے بانی مولانا عبدالرشید داودی کے خلاف پولیس نے ایک مخصوص طبقہ کے خلاف اشتعال انگیز زبان استعمال کرنے پر کاروائی کی ہے۔
Published : Jul 13, 2024, 10:11 PM IST
واضح رہے کہ جمعیت اہل حدیث کے صدر مشتاق احمد ویری اور تحریک صوت الاولیاء کے بانی مولانا عبدالرشید داودی کو سنہ 2019 کو گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ تاہم سنہ 2023 میں جموں کشمیر اینڈ لداخ ہائی کورٹ نے مولانا عبد الرشید داؤدی اور مشتاق احمد بٹ المعروف ویری پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کے احکامات صادر کیے تھے جس کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔