انجینئر رشید اور جماعت اسلامی کا گٹھ جوڑ جموں و کشمیر کے لئے نقصان دہ (Etv Bharat) گاندربل (جموں و کشمیر):نیشنل کانفرنس کے سرپرست ڈاکٹر فاروق عبداللہ گاندربل میں انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ مختلف مقامات پر جلسۂ عام کر رہے ہیں جس میں خاص طور پر صفاپورہ، بٹہ وبینہ اور ڈب نارائن باغ وغیرہ شامل ہیں۔
انہوں نے گاندربل کے پارٹی امیدوار اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے حق میں ووٹ مانگے۔ اس موقعے پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ نیشنل کانفرنس کو ایک موقع اور دیں کیونکہ نیشنل کانفرنس نے یہاں پر ترقیاتی کام کئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس نے ہر بار عوامی مفاد کو تر جیحات دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر نیشنل کانفرنس برسرِ اقتدار آئی تو وہ یوٹی کے دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ گاندربل میں رکے پڑے ترقیاتی کاموں کو دوبارہ شروع کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
بعد ازاں ذرائع ابلاغ کے ساتھ بات کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ وہ دفعہ 370 کے لیے کوئی بھی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں اور اس کی دوبارہ بحالی کے لیے اپنی لڑائی بغیر کسی ہتھیار کے لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ دوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔
جب فاروق عبداللہ سے انجینئر رشید اور جماعت اسلامی کے ایک دوسرے کے ساتھ گٹھ جوڑ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا یہ گٹھ جوڑ ہماری ماؤں اور بہنوں کی عزتوں کو بیچنے کی حکمت عملی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انجینئر رشید کو اس لئے 20 دنوں کے لئے چھوڑ دیا گیا ہے تا کہ وہ یہاں ہمیں بانٹ سکیں۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ یہاں کی عوام سمجھ دار ہے اور وہ سب سمجھتی ہے۔