سرینگر:یکساں سیول کوڈ پر بظاہر سیاسی معلوم ہو رہے سیمینار پر ردعمل اور تنقید کا سامنا کرنے کے بعد بھارتی فوج نے انتخابی ضابطہ اخلاق کا حوالہ دیتے ہوئے اس تقریب کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بھارتی فوج کا یہ اعلان جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کی جانب سے ’کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی‘ کے ریمارکس کے بعد سامنے آیا ہے۔
کشمیر یونیورسٹی میں ’’نیوی گیٹنگ لیگل فرنٹیئرز: انڈرسٹینڈنگ انڈین پینل کوڈ 2023 اینڈ دی کویسٹ فار یونیفارم سیول کوڈ‘‘ نامی سیمینار شیڈول تھا، جس کے لیے میجر جنرل پی بی ایس لامبا، جنرل آفیسر کمانڈنگ ہیڈکوارٹر 31 سب ایریا نے کشمیر میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو دعوت نامے بھیجے تھے۔ تاہم عمر عبداللہ نے ہفتہ کے روز بھارتی فوج کے ’’یکساں سیول کوڈ کے تفرقہ انگیز مسئلے میں اور وہ بھی کشمیر جیسے حساس علاقے میں‘‘ ملوث ہونے پر سوال اٹھایا۔
عمر عبداللہ نے اس بات پر زور دیا کہ بھارتی فوج نے تاریخی طور پر ایک غیر سیاسی اور مذہبی موقف برقرار رکھا ہے اور اس موقف سے کسی بھی طرح کے انحراف سے اس کی سالمیت کو خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یہ سیمینار فوج پر سیاست کرنے اور مذہبی معاملات میں مداخلت کے الزامات کو بے نقاب کر سکتا ہے، جس سے فوج کے بنیادی اصولوں کو نقصان پہنچے گا۔
سماجی رابطہ گاہ ایکس پر ایک تفصیلی پوسٹ میں عمر عبداللہ نے لکھا: ’’کیا بھارتی فوج کے لیے یکساں سیول کوڈ کے تفرقہ انگیز مسئلے میں ملوث ہونا مناسب ہے اور وہ بھی کشمیر جیسے حساس علاقے میں؟ اس کی ایک وجہ ہے کہ ہندوستانی فوج غیر سیاسی اور غیر جانبدار رہی ہے۔ یہ غیر مشورہ شدہ یو سی سی سیمینار ان دونوں بنیادی اصولوں کے لیے خطرہ ہے۔ اس خطرے کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے فوج کو سیاست کی تاریک دنیا میں ملوث ہونے کے ساتھ ساتھ مذہبی معاملات میں مداخلت کے الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔‘‘