سرینگر (جموں کشمیر) :دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر میں وجود میں آئی نئی بیشتر سیاسی جماعتوں کے ان سبھی میدواروں کی ضمانتی رقم ضبط ہوئی جو کہ لوک سبھا انتخابات میں بطور امیدوار میدان میں اترے تھے۔ وہیں بیشتر آزاد امیدوار بھی اپنی ضمانتی رقم بچانے میں ناکام رہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار بھی اپنی ضمانتی رقم بچا نہ سکے۔
جموں کشمیر اپنی پارٹی اور ڈیموکریٹ پروگریسو آزاد پارٹی کی جانب سے انتخابی میدان میں اتارے گئے تمام امیدواروں نے لوک سبھا انتخابات میں اپنی سیکورٹی ڈیپازٹ بچانے کے لیے ووٹروں کو اپنی جانب نہ لبھا سکے۔ لوک سبھا انتخابات سات مراحل میں اپریل اور مئی میں منعقد ہوئے اور ووٹوں کے گنتی 4 جون کو ہوئی۔
دلچسپ امر ہے کہ بارہمولہ پارلیمانی حلقے سے پی ڈی پی کی جانب سے میر محمد فیاض کو صرف 2.66 فیصد ووٹ ہی حاصل ہوئے اور ووٹنگ کی یہ کم شرح سیکورٹی ڈیپازٹ بچانے کے لئے ناکافی ہے۔ اسی طرح سرینگر اور اننت ناگ پارلیمانی نشستوں کے لئے جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے امیدوار محمد اشرف میر اور ظفر اقبال مہناس نے بھی اپنی ضمانتی رقم کھو دی ہے کیونکہ یہ دونوں بھی اپنے اپنے حلقوں میں پولنگ کے کل ووٹوں کا کم از کم چھٹا حصہ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ جہاں محمد اشرف میر اپنے حلقے کے کل ووٹوں کا 9.77 فیصد حاصل کر سکے وہیں ظفر اقبال منہاس نے اننت ناگ - راجوری لوک نشست پر کل ووٹوں کا 13.86فیصد ہی حاصل کیا۔