ریاض: سعودی عرب اور مصر نے اسرائیل کو جنوبی غزہ کی پٹی میں واقع فلسطینی شہر رفح پر حملے کے سلسلے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خطرناک نتائج کا باعث بنے گا۔ مصر نے بھی تل ابیب کو وارننگ دے کر کہا ہے کہ اگر فلسطینیوں کو بے گھر کر کے مصر منتقل کیا گیا تو دونوں ممالک کے درمیان امن معاہدہ معطل ہو جائے گا۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق متحدہ عرب امارات اور اردن بھی جنوبی غزہ کے شہر رفح میں اسرائیل کے منصوبہ بند فوجی آپریشن پر خطرے کی گھنٹی بجانے والے ممالک میں شامل ہوگئے ہیں۔ ابوظہبی کی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے آپریشن کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ اس کے نتیجے میں سنگین انسانی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
سعودی عرب نے ہفتے کے روز کہا کہ گنجان آباد رفح میں اسرائیل کا منصوبہ بند فوجی آپریشن انسانی تباہی کا باعث بنے گا، اس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔ مملکت نے رفح میں آپریشن کے انتہائی خطرناک نتائج سے خبردار بھی کیا اور اس کی سخت مذمت کی۔
دوسری طرف وال اسٹریٹ جنرل کے مطابق مصری، قطری، امریکی اور اسرائیلی حکام کی ملاقات منگل کو قاہرہ میں ہوگی جس میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر بات چیت کی جائے گی۔ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون بھی رفح میں ممکنہ اسرائیلی حملے سے فکرمند ہیں۔ کیمرون نے ہفتے کے روز کہا کہ میں رفح میں فوجی حملے کے امکان پر بہت فکر مند ہوں۔ غزہ کی نصف سے زیادہ آبادی اس علاقے میں پناہ لے رہی ہے۔