واشنگٹن: امریکہ نے سلامتی کونسل میں منظور ہونے والی غزہ جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو نہ کرنے کی وجہ بتا دی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ ویٹو نہ کرنے کی وجہ یہ ہے کہ اس قرارداد میں ایسی چیزیں بھی ہیں جو ہمارے طویل مدتی موقف سے مطابقت رکھتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی ہونی چاہیے، ہم اسرائیلی حکومت کے موقف کو بھی سمجھتے ہیں۔ میتھیو ملر نے واشنگٹن میں ایک بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ یہ "حیران کن اور بدقسمتی” ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے اقوام متحدہ میں امریکہ کے ووٹ سے باز رہنے کے بعد اسرائیلی وفد اس ہفتے طے شدہ مذاکرات میں نہیں آرہا ہے۔
ملر نے مزید کہا کہ رفح میں زمینی کارروائی جو کہ غزہ کی 2.3 ملین آبادی میں سے نصف کے لیے آخری پناہ گاہ ہے، بہت سے لوگوں کی دوسری جگہوں پر لڑائی کی وجہ سے بے گھر ہونے کے بعد ایک غلطی ہوگی اور اسرائیل کی سلامتی کو کمزور کرے گی۔