اردو

urdu

ETV Bharat / international

لبنان اور شام میں پیجر دھماکوں سے منسلک 'بی اے سی کمپنی' کی تفصیلات منظر عام پر - About BAC Consulting company - ABOUT BAC CONSULTING COMPANY

بی اے سی نے حزب اللہ کو وہ ہزاروں ڈیوائس فراہم کیے جن میں منگل کے روز ایک مربوط دھماکوں میں دو بچوں سمیت کم از کم 12 افراد ہلاک اور تقریباً 2,800 زخمی ہوگئے۔ ان پھٹنے والے پیجرز پر تائیوان کی 'گولڈ اپولو' کمپنی کا نام درج ہے۔ حالانکہ گولڈ اپولا نے اپنی صفائی میں کہا کہ ان مصنوعات کا ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ مکمل طور پر ہنگری کی بی اے سی کمپنی نے کی تھی۔

لبنان اور شام میں پیجر دھماکوں سے منسلک  کمپنی کی تفصیلات پر
لبنان اور شام میں پیجر دھماکوں سے منسلک کمپنی کی تفصیلات پر (AP)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 19, 2024, 10:34 AM IST

بڈاپیسٹ: ہنگری کے دارالحکومت کے ایک پرسکون محلے میں ایک دو منزلہ عمارت میں بی اے سی کمپنی کا ہیڈ کوارٹر ہے جس کا نام لبنان اور شام میں پھٹنے والے پیجرز سے منسلک ہے۔

بی اے سی کنسلٹنگ کمپنی بڈاپیسٹ میں واقع اس عمارت کے گراؤنڈ فلور کو دوسرے اداروں کے ساتھ شیئر کرتی ہے۔ ایک کارپوریٹ رجسٹری میں، کمپنی نے 118 کاموں کا انداراج کروا رکھا ہے جس میں چینی اور تیل کی پیداوار، خوردہ زیورات کی فروخت اور قدرتی گیس نکالنا وغیرہ شامل ہیں۔ بی اے سی نے مبینہ طور پر ان ہزاروں آلات کو فراہم کیا جن میں منگل کے روز ایک مربوط حملے میں دو بچوں سمیت کم از کم 12 افراد ہلاک اور تقریباً 2,800 زخمی ہوگئے جس کا الزام حزب اللہ اور لبنانی حکومت نے اسرائیل پر عائد کیا۔

بدھ کے روز مزید حملوں کی اطلاع اس وقت ملی جب لبنان کے متعدد حصوں میں واکی ٹاکی اور شمسی آلات پھٹ گئے۔ وزارت صحت نے بتایا کہ حملوں کی دوسری لہر میں کم از کم 14 افراد ہلاک اور 450 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔ ان دھماکہ خیز پیجرز پر تائیوان کی کمپنی گولڈ اپولو نام درج ہے۔ بدھ کو کمپنی نے کہا کہ اس نے ایک معاہدے کے تحت 'بی اے سی' کمپنی کو آلات پر اپنے نام کے استعمال کی اجازت دی تھی۔

مزید پڑھیں: لبنان میں پھر الیکٹرانک آلات کے پھٹنے سے سلسلہ وار دھماکے، 9 ہلاک، 300 سے زائد زخمی

گولڈ اپولو نے ایک بیان میں کہا کہ BAC کو مخصوص علاقوں میں مصنوعات کی فروخت کے لیے ہمارے برانڈ کا ٹریڈ مارک استعمال کرنے کا اختیار دیا گیا تھا، لیکن مصنوعات کے ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ مکمل طور پر بی اے سی کا کام ہے۔ وہیں دوسری طرف ہنگری کی حکومت کے ترجمان نے کہا کہ پیجرز کبھی ہنگری میں نہیں بنے تھے اور نہ ہی یہاں آئے تھے، بی اے سی کنسلٹنٹس نے محض ایک ثالث کے طور پر کام کیا۔

حکام نے تصدیق کی کہ زیر بحث کمپنی ایک تجارتی بچولیا فرم ہے، جس کی ہنگری میں کوئی مینوفیکچرنگ یا آپریشنل سائٹ نہیں ہے۔ دھماکہ خیز ڈیوائسز ہنگری میں کبھی نہیں بنے۔ البتہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ پیجرز کہاں تیار کیے گئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہنگری بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔

بی اے سی کنسلٹنگ، مئی 2022 میں ایک محدود ذمہ داری والی کمپنی کے طور پر رجسٹر ہوئی تھی۔ کمپنی نے 2022 میں 725,000 ڈالر اور 2023 میں 593,000 ڈالر کی کمائی کی۔

اس کی سی ای او کرسٹیانا برسونی آرکیڈیاکونو ہیں، جو لنکڈ ان پر اپنے آپ کو ایک اسٹریٹجک مشیر اور ڈاکٹریٹ کے ساتھ بزنس ڈویلپر کے طور پر بیان کرتی ہیں۔ بی ایس سی Brsony-Arcidiacono Cristiana نام کا مخفف ہو سکتا ہے۔

اے پی نے ای میل اور سوشل میڈیا سائٹس کے ذریعے برسونی آرکیڈیاکونو تک پہنچنے کی کوشش کی لیکن ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا۔ یہ واضح نہیں تھا کہ اس حملے سے ان کا یا بی اے سی کا کیا تعلق تھا۔ وہ خود کو ایک ماہر طبیعیات اور ماحولیاتی اور سیاسی مسائل کو حل کرنے کے منصوبوں کے مشیر کے طور پر بیان کرتی ہیں۔ انہوں نے 2022 میں زیر زمین پانی کے انتظام پر یونیسکو کی کانفرنس کے لیے ایک مقالہ لکھا۔

دیگر عہدوں اور کاموں کے علاوہ برسونی آرکیڈیاکونو کے لنکڈان پروفائل کے مطابق کہ وہ ارتھ چائلڈ انسٹی ٹیوٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بھی کام کر رہی ہیں مگر اس گروپ کی ویب سائٹ پر موجود اس کے بورڈ ممبران کی فہرست میں ان کا نام شامل نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لبنان بھر میں پیجرز دھماکے، 9 ہلاک، 2800 زخمی، حزب اللہ نے اسرائیل پر الزام عائد کردیا

وہ یہ بھی لکھتی ہیں کہ وہ بڑی بین الاقوامی تنظیموں جیسے کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی اور کیئر ہیومینٹیرین ایجنسی کے ساتھ وینچر کیپیٹل فرموں کی اسٹریٹجک مشیر ہیں۔

انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسینے تصدیق کی کہ برسونی آرکیڈیاکونو کے نام سے ایک شخص 2008 اور 2009 میں نو ماہ تک ایجنسی کے ساتھ انٹرن تھا۔ دیگر تعلقات کی فوری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔

بی اے سی کنسلٹنگ ویب سائٹ کو بدھ سے ڈلیٹ کر دیا گیا۔ بی اے سی کے لیے درج نمبر پر فون کالز کا جواب بھی نہیں دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کو شبہ ہے یہ ایک شیل کمپنی رہی ہوگی جسے اسرائیل نے اسی خاص مقصد کے لیے کھڑا کیا ہوگا۔ بدھ کو بڈاپیسٹ کی عمارت سے نکلنے والی ایک خاتون نے کہا کہ اس جگہ کو ایک سروس کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جو کمپنیوں کو ایڈریس فراہم کرتی ہے۔ اسی کے ساتھ خاتون نے اپنا نام ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details