نیو یارک:فلسطین کے حامی طلباء مظاہرین اور یونیورسٹیوں کے درمیان تعطل بدھ کے روز کشیدہ صورتحال اختیار کر گیا۔ کولمبیا یونیورسٹی میں ڈیرے ڈالے سینکڑوں فلسطینی حامی طلباء کو انتظامیہ کی طرف سے باہر نکلنے کے لیے ایک ڈیڈ لائن کا سامنا کرنا پڑا جب کہ شمالی کیلیفورنیا کے کالج کیمپس میں دو عمارتوں کے اندر درجنوں طلباء رکاوٹیں لگائے بیٹھے رہے۔ طلباء نے الزام لگایا کہ درجنوں افراد کو غلط الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ان دونوں یونیورسٹی کے احتجاجی طلباء ملک بھر میں یونیورسٹی کے طلباء کی طرف سے حماس کے ساتھ اسرائیل کی جنگ کے خلاف مظاہروں میں شدت پیدا کرنے کا حصہ ہیں۔ احتجاجی طلباء کا مطالبہ ہے کہ یونیورسٹی اسرائیل سے مالی تعلقات منقطع کریں۔
کولمبیا کے صدر منوشے شفیک نے منگل کو ایک بیان میں طلباء کے ساتھ کیمپ خالی کرنے کے لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے ڈیڈ لائن مقرر کی تھی۔ انھوں نے انتباہ دیا تھا کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو متبادل اختیارات پر غور کیا جائے گا۔ وہ ڈیڈ لائن بغیر کسی معاہدے تک پہنچے ہی گزر گئی۔ ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ کچھ مظاہرین اپنے خیمے اتار رہے ہیں جبکہ دیگر مزید دوگنا جوش سے کام کر رہے ہیں۔ یہ کشیدگی امریکی ایوان کے اسپیکر مائیک جانسن کے کولمبیا کے دورے سے ایک رات قبل شروع ہوئی۔ وہ یہودی طلباء سے ملاقات کرنے اور کالج کے کیمپس میں سام دشمنی سے خطاب کرنے کے لیے کولمبیا یونیورسٹی کے دورے پر تھے۔
مائیک جانسن کو روکنے کے لیے ملک بھر میں، کیلیفورنیا اسٹیٹ پولی ٹیکنیک یونیورسٹی، ہمبولڈ کے مظاہرین نے پیر کی شام عمارت کے داخلی راستوں کو روکنے کے لیے فرنیچر، خیموں، زنجیروں اور زپ ٹائیوں کا استعمال کیا۔ سان فرانسسکو سے تقریباً 300 میل (480 کلومیٹر) شمال میں کیلیفورنیا کے قدامت پسند علاقے میں خلاف ورزی کی توقع کم تھی۔ مظاہرین نے ہم تم سے نہیں ڈرتے کے نعرے بھی لگائے۔ پولیس نے مظاہرین کو عمارت کے داخلی دروازے کی طرف دھکیل دیا۔ طالب علم پیٹن میکنزی نے بتایا کہ وہ پیر کو کیمپس میں چہل قدمی کر رہی تھی جب اس نے دیکھا کہ پولیس ایک خاتون کو بالوں سے پکڑ رہی ہے، اور دوسری طالبہ کے سر پر چوٹ لگی ہوئی ہے۔ اس نے ایسوسی ایٹ پریس کو بتایا کہ، "مجھے لگتا ہے کہ بہت سارے طلباء اس کے بارے میں صدمے میں ہیں،"
مظاہرین کئی روز سے یونیورسٹیوں سے غزہ پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کرنے اور اسرائیل کو ہتھیار فروخت کرنے والی کمپنیوں سے علیحدگی اختیار کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اب، یونیورسٹیاں حفاظتی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے مزید نظم و ضبط برقرار رکھنے کے لیے سختی سے عمل درآمد کر رہی ہیں کیونکہ کچھ یہودی طلباء کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر تنقید سام دشمنی میں بدل گئی ہے۔
احتجاج کئی مہینوں سے جاری تھا لیکن جمعرات کو کولمبیا کے بالائی مین ہٹن کیمپس میں ڈیرے ڈالنے والے 100 سے زیادہ فلسطینی حامی مظاہرین کو گرفتار کیے جانے کے بعد اس میں تیزی آگئی۔