اقوام متحدہ:امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرارداد کا مسودہ تیار کیا ہے جس میں غزہ کی پٹی میں عارضی جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے اور جنوبی شہر رفح پر اسرائیلی زمینی فوجی کارروائی کی مخالفت کی گئی ہے۔
مسودے میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل کو غزہ میں عارضی جنگ بندی کے لیے زور دینا چاہیے۔ مسودہ میں تمام یرغمالیوں کو رہا کیے جانے کا فارمولہ بھی پیش کیا گیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ "غزہ میں عارضی جنگ بندی اور بڑے پیمانے پر انسانی امداد کے لیے تمام رکاوٹوں کو بھی ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
امریکی مسودے میں اسرائیل کو رفح میں زمینی کارروائی نہ کرنے کی تنبیہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ، ’’سلامتی کونسل کو اس بات پر زور دینا چاہیے کہ موجودہ حالات میں اتنی بڑی زمینی کارروائی کو آگے نہیں بڑھانا چاہیے۔‘‘
واضح رہے اسرائیل نے رفح پر حملہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ فی الحال رفح میں غزہ کے 2.3 ملین فلسطینیوں میں سے 1.4 ملین سے زیادہ نے پناہ حاصل کی ہے۔ ان منصوبوں نے بڑے پیمانے پر بین الاقوامی تشویش کو جنم دیا ہے کہ اس طرح کے اقدام سے بڑی تعداد میں عام شہری مارے جائیں گے اور قحط کے دہانے پر کھڑے غزہ میں انسانی بحران میں تیزی سے اضافہ ہو گا۔
الجزائر، سلامتی کونسل کے موجودہ عرب رکن، نے دو ہفتے سے زیادہ عرصہ قبل ایک قرارداد پیش کی تھی، جس میں اسرائیل اور حماس کی جنگ میں فوری انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔