تل ابیب: تہران میں اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد ایران اور اسرائیل کے بیچ کشیدگی کے بیچ امریکا نے اپنے اتحادی تل ابیب کی حفاظت کے لیے بڑا قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکہ نے مشرق وسطیٰ میں اپنے طاقتور جنگی بیڑے، لڑاکا طیارے اور بیلسٹک میزائل تعینات کرنے کا حکم دیا ہے۔ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اپنے عروج ہے۔ امریکہ نے یہ قدم ایران کی جانب سے ممکنہ حملے کے پیش نظر اٹھایا ہے۔ ایران نے اسرائیل پر براہ راست حملہ کرنے کی کھلی دھمکی دی ہے۔
غور طلب ہے کہ امریکہ مشرق وسطیٰ میں اپنی فوجی موجودگی بڑھا کر اسرائیل کے دفاع کو یقینی بنانا چاہتا ہے۔ اس سلسلے میں وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بھی طیارہ بردار جہازوں میں ردوبدل کا حکم دیا ہے۔ پینٹاگون کی ڈپٹی پریس سکریٹری سبرینا سنگھ نے اس سلسلے میں جاری ایک بیان میں یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ یو ایس ایس ابراہم لنکن اسٹرائیک گروپ نامی جہاز کو تھیوڈور روزویلٹ اسٹرائیک گروپ کے جہاز کی جگہ لینے کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ اس وقت خلیج عمان میں تعینات ہے۔
اس ہفتے کے شروع میں تہران میں حماس کے ایک سینئر رہنما اسماعیل ھنیہ کے قتل کے بعد بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان امریکہ مشرق وسطیٰ میں اپنی فوجی موجودگی بڑھا رہا ہے۔ اس کے لیے وہ لڑاکا طیارہ بردار بحری جہاز حملہ گروپ، لڑاکا طیارے اور اضافی جنگی جہاز تعینات کر رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بیلسٹک میزائل ڈیفنس کی صلاحیت رکھنے والے ڈسٹرائر اور کروزر مشرق وسطیٰ اور بحیرہ روم میں بھی بھیجے گے ہیں۔
ڈپٹی پریس سیکرٹری کے بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ کون سے جنگی جہاز بھیجے گئے تھے لیکن مشرقی بحیرہ روم میں دو امریکی تباہ کن جہازوں نے اپریل میں اسرائیل کے خلاف ایران کے حملوں کو روکنے میں حصہ لیا۔ سنگھ نے مزید کہا کہ آسٹن نے علاقے میں فائٹر اسکواڈرن کی تعیناتی کا بھی حکم دیا ہے۔
امریکہ اس خطے میں پہلے ہی بہت سے جدید ترین جنگی جہاز تعینات کر چکا ہے۔ یہ حکم ملنے پر وہ لبنان سے امریکی شہریوں کو نکالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ تہران میں حماس کے سینئر رہنما اسماعیل ھنیہ کی ہلاکت پر ایران نے اسرائیل پر حملہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اسرائیل نے اس قتل پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
جمعہ کو خلیجی امارات کی سب سے بڑی امام محمد بن عبدالوہاب مسجد کے اندر اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ ادا کی گئی، اس موقع پر لوگوں نے 44 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت میں باہر چٹائیوں پر نماز ادا کی۔ خالد مشعل جنہیں حماس کا نیا سربراہ سمجھا جاتا ہے، بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
ایران اور حماس نے اس قتل کا الزام اسرائیل پر لگایا ہے۔ اسرائیل غزہ کی پٹی میں حماس کے ساتھ جنگ میں ہے۔ ہنیہ کے قتل کے معاملے پر اسرائیل خاموش ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنی نے جمعرات کو تہران میں ہانیہ کے جنازے کی ایک عوامی تقریب کی قیادت کی۔