اردو

urdu

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 5 hours ago

ETV Bharat / international

اقوام متحدہ اسرائیل کے حملے روکنے کیلئے طاقت کے استعمال کی سفارش کرے: طیب اردگان - Turkeys Erdogan

انقرہ میں کابینہ کے اجلاس کے بعد اردگان نے کہا کہ اگر سلامتی کونسل (یو این ایس سی) اس معاملے میں ضروری عزم کا مظاہرہ نہیں کر سکتی تو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کو فوری طور پر طاقت کے استعمال کی سفارش کرنے کے حق پر عمل کرنا چاہیے، جیسا کہ انہوں نے 1950 کی سولیڈیریٹی فار پیس قرارداد کے ساتھ کیا تھا۔

اسرائیل حملے بند نہ کرے تو طاقت کے استعمال کی سفارش کرے، ترک صدر اردگان کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپیل
اسرائیل حملے بند نہ کرے تو طاقت کے استعمال کی سفارش کرے، ترک صدر اردگان کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپیل (FAIL PHOTO)

انقرہ: ترک صدر طیب اردگان نے اسرائیل کے حملوں کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ میں طاقت کے استعمال کے لیے قرارداد منظور کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) غزہ اور لبنان میں اسرائیلی حملوں کو روکنے میں ناکام رہتی ہے تو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کو 1950 میں منظور کی گئی قرارداد کی طرح طاقت کے استعمال کی سفارش کرنی چاہیے۔

اسرائیل کے ساتھ تمام طرح کی تجارت پر روک

نیٹو کے رکن ترکی نے غزہ میں فلسطینیوں پر اسرائیل کے حملے اور لبنان میں اسرئیل کی کاروائیوں پر بات کرتے ہوئے تل ابیب کی شدید مذمت کی۔ اس کے ساتھ ہی ترکی نے اسرائیل کے ساتھ تمام تجارت روک دی ہے اور اسرائیل کے خلاف نسل کشی کا معاملہ عالمی عدالت میں اٹھایا ہے۔

اردگان کا سلامتی پر نشانہ

انقرہ میں کابینہ کے اجلاس کے بعد اردگان نے کہا کہ اگر سلامتی کونسل (یو این ایس سی) اس معاملے میں ضروری عزم کا مظاہرہ نہیں کر سکتی تو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کو فوری طور پر طاقت کے استعمال کی سفارش کرنے کے حق پر عمل کرنا چاہیے، جیسا کہ انہوں نے 1950 کی سولیڈیریٹی فار پیس قرارداد کے ساتھ کیا۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اگر سلامتی کونسل کی پانچ مستقل ویٹو پاور رکھنے والی طاقتوں برطانیہ، چین، فرانس، روس اور امریکہ کے درمیان اختلاف کا مطلب ہے کہ وہ بین الاقوامی امن برقرار رکھنے میں ناکام رہے تو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی مداخلت کر سکتی ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ سلامتی کونسل اقوام متحدہ کا واحد ادارہ ہے، جو عام طور پر طاقت کے استعمال کو اختیار دینے اور پابندیاں عائد کرنے جیسے قانونی فیصلے لے سکتا ہے۔

اسلامی ممالک کے موقف پر مایوسی کا اظہار

اردگان نے یہ بھی کہا کہ وہ اسرائیل کے خلاف زیادہ فعال موقف اختیار کرنے میں مسلم ممالک کی ناکامی پر غمزدہ ہیں۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ اسرائیل پر جنگ بندی کو قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے اقتصادی، سفارتی اور سیاسی اقدامات کریں۔

مزید پڑھیں: اسرائیل نے حزب اللہ کے خلاف زمینی حملہ شروع کر دیا، اسرائیلی فوج کی ٹینکوں کے ساتھ لبنان میں دراندازی

اردگان نے کہا کہ وہ عالمی برادری اور مسلم دنیا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہمارے خطے میں مسلمانوں سے لے کر یہودیوں اور عیسائیوں تک ہر ایک کے لیے امن کے لیے متحد ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسے جلد نہ روکا گیا تو اسرائیل کے حملے مسلم ممالک کو بھی نشانہ بنائیں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details