واشنگٹن: اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل اور حماس کی جنگ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے لیے الجزائر کی 15 رکنی باڈی کے مطالبے پر منگل کو ووٹنگ کا امکان ہے جسے امریکہ نے ویٹو کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ الجزائر نے دو ہفتے سے زیادہ عرصہ قبل ایک ابتدائی مسودہ قرارداد پیش کیا تھا۔ لیکن اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس-گرین فیلڈ نے فوری طور پر کہا کہ قرارداد کا متن جس کا مقصد جنگ میں وقفہ کرنا تھا، "حساس مذاکرات" کو خطرے میں ڈال سکتا تھا۔
سفارت کاروں نے بتایا کہ الجزائر نے ہفتے کے روز درخواست کی کہ کونسل میں منگل کو ووٹنگ کی جائے۔ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو منظور کرنے کے لیے اس کے حق میں کم از کم نو ووٹوں کی ضرورت ہے اور امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین یا روس کی طرف سے کوئی ویٹو نہیں ہونا چاہیے۔ تھامس-گرین فیلڈ نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا، "امریکہ اس مسودہ قرارداد پر کارروائی کی حمایت نہیں کرتا ہے۔ اگر اسے اسی مسودہ کے مطابق ووٹ کے لیے پیش کیا جائے تو اسے اپنایا نہیں جائے گا۔"
واشنگٹن روایتی طور پر اپنے اتحادی اسرائیل کو اقوامِ متحدہ کی کارروائی سے بچاتا ہے اور سات اکتوبر سے کونسل کی کارروائی کو پہلے ہی دو بار ویٹو کر چکا ہے۔ لیکن اس نے دو بار ویٹو سے اجتناب کیا ہے جس سے کونسل کے لیے ایسی قراردادیں منظور کرنا ممکن ہوا جن کا مقصد غزہ کے لیے انسانی امداد بڑھانا تھا اور فوری اور توسیع شدہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ میں تؤقف کا مطالبہ کیا۔ امریکا، مصر، اسرائیل اور قطر کے درمیان جنگ میں تعطل اور حماس کے ہاتھوں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔