انقرہ، ترکی: غزہ کے جنوبی شہر رفح میں پناہ لینے والے غزہ کے عام شہریوں کے خیموں پر اسرائیلی فضائی حملے میں متعدد فلسطینیوں کی ہلاکتوں کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کو مختلف ممالک کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے بدھ کے روز اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو پر تنقید کرتے ہوئے انہیں ایک سائیکو پیتھ اور "خون پینے والا ویمپائر" قرار دیا۔
نتن یاہو ایک سرپھرا اورخون پینے والا ویمپائر: رجب طیب اردگان (تصویر: اے پی) اپنی حکمران جماعت کے قانون سازوں سے خطاب میں، اردگان نے امریکہ اور یورپی ممالک کو ہلاکتوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جبکہ اسرائیل کے خلاف مشترکہ کارروائی کرنے میں ناکامی پر اسلامی تعاون تنظیم کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
اردگان نے کہا کہ، ’’اوہ امریکی ریاست یہ خون تمہارے ہاتھ پر بھی ہے۔ آپ اس نسل کشی کے کم از کم اتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنا اسرائیل۔ اوہ، یورپ کے سربراہان مملکت اور حکومت، آپ بھی اسرائیل کی نسل کشی، اس بربریت، اسرائیل کی اس ویمپائر جیسی حرکت کے فریق ہیں، کیونکہ آپ خاموش رہے،"
نتن یاہو ایک سرپھرا اورخون پینے والا ویمپائر: رجب طیب اردگان (تصویر: اے پی) دوسری جانب، اسرائیل نے رفح میں خیمہ کیمپ میں لگنے والی ہلاکت خیز آگ کی محتاط انداز میں ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے حملے میں کم وزن کا بم استعمال کیا تھا۔ اسرائیل کے مطابق فضائی حملے سے ایک ثانوی دھماکہ ہوا جو ممکنہ طور پر فلسطینی عسکریت پسندوں کے ہتھیاروں سے ہوا ہے۔ اسرائیل کے اس جواز کو فلسطینی وزیر صحت نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ڈاکٹر مجد ابو رمضان نے سوال اٹھائے کے جس علاقہ کو آئی ڈی ایف نے محفوظ زون قرار دیا تھا، آخر وہاں اسرائیل نے حملہ ہی کیوں کیا۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ، خیموں میں آتشزدگی کی وجہ کچھ بھی ہو ، ہلاکتیں ہوئی ہیں، بموں کے سائز سے کوئی فرق نہیں پڑتا، قتل تو قتل ہی ہوتا ہے۔
نتن یاہو ایک سرپھرا اورخون پینے والا ویمپائر: رجب طیب اردگان (تصویر: اے پی) اتوار کے روز رفح پر اسرائیل کے فضائی حملے میں کم از کم 45 فلسطینی ہلاک اور کم از کم 100 زخمی ہوئے تھے۔ اسرائیلی فضائی حملے بے گھر ہونے والے غزہ کے عام شہریوں کے خیموں کو نشانہ بنا کر کیے گئے۔ خیمہ کیمپ کی آگ نے رفح میں فوج کے بڑھتے ہوئے حملے پر اسرائیل کے قریبی اتحادیوں سمیت وسیع پیمانے پر بین الاقوامی غم و غصے کو جنم دیا ہے۔ جو عالمی سطح پر اسرائیل کی بڑھتی ہوئی تنہائی کی علامت ہے۔
نتن یاہو ایک سرپھرا اورخون پینے والا ویمپائر: رجب طیب اردگان (تصویر: اے پی) سات اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیل کے سمندری، فضائی اور زمینی حملوں میں اب تک کم از کم 36,171 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، غزہ کی وزارت صحت کے مطابق ان میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ سات مہینوں سے جاری صیہونی فوج کے حملوں میں 81,420 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ ان زخمیوں کا علاج کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے کیوں کہ اسرائیل نے غزہ کے تقریباً تمام اسپتالوں پر حملے کر کے انھیں ناکارہ بنا دیا ہے۔ اسرائیل کے فضائی حملوں نے غزہ کو کھنڈر میں تبدیل کر دیا ہے۔ غزہ کی 23 لاکھ آبادی میں سے 80 فیصد کے قریب بے گھر ہو چکے ہیں اور اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ علاقے کے کچھ حصے قحط کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: