میلبورن: آسٹریلوی سینیٹ نے جمعرات کو 16 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی کا بل منظور کرلیا اور یہ جلد ہی دنیا کا پہلا قانون بن جائے گا۔ یہ قانون 16 سال سے کم عمر بچوں کو ٹک ٹاک، فیس بک، اسنیپ چیٹ، ریڈٹ، ایکس اور انسٹاگرام جیسے پلیٹ فارمز پر اکاؤنٹس رکھنے سے روکنے میں مدد کرے گا اور نظامی ناکامیوں پر 50 ملین آسٹریلین ڈالر ($33 ملین) تک کے جرمانے عائد کرے گا۔
آسٹریلوی سینیٹ نے بل کو 34 میں سے 19 ووٹوں سے منظور کیا۔ ایوان نمائندگان نے بدھ کو 13 کے مقابلے 102 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے بل کی منظوری دی۔ ایوان نے ابھی تک سینیٹ میں اپوزیشن کی جانب سے کی گئی ترامیم کی حمایت نہیں کی۔ لیکن یہ ایک رسمی بات ہے، کیونکہ حکومت پہلے ہی اس بات پر راضی ہو چکی ہے کہ یہ قانون منظور کیا جائے گا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے پاس یہ فیصلہ کرنے کے لیے ایک سال کا وقت ہوگا کہ جرمانے کے نفاذ سے پہلے وہ پابندی کو کیسے نافذ کرسکتے ہیں۔ فیس بک اور انسٹاگرام کے مالک میٹا پلیٹ فارم نے کہا کہ یہ قانون 'جلدی میں بنایا گیا'۔ ڈیجیٹل انڈسٹری گروپ انک، جو آسٹریلیا میں پلیٹ فارم کی وکالت کرتا ہے، نے کہا کہ بچوں پر قانون کے اثرات، اس کی تکنیکی بنیاد اور اس کے دائرہ کار کے بارے میں سوالات باقی ہیں۔