ماسکو:روسی صدر ولادیمیر پوتن منگل کو گروزنی پہنچے جہاں انھوں نے مسلم جمہوریہ چیچنیا کا غیر طے شدہ دورہ کیا۔ تقریباً 13 سالوں میں پوتن کا پہلا چیچنیا دورہ تھا۔ یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب یوکرین کی جانب سے مغربی روس میں سرحد پار سے دراندازی تیسرے ہفتے میں داخل ہو گئی۔
روسی صدر پوتن نے تقریباً 13 سال بعد مسلم جمہوریہ چیچنیا کا اچانک دورہ کیا (AP) مسلم اکثریتی آبادی والی ریاست چیچنیا کے سربراہ رمضان قادریوف نے پوتن کا استقبال کیا۔ پوتن نے یہاں چیچنیا کی خصوصی فورسز کی اکیڈمی کا دورہ کیا اور یوکرین میں تعینات ہونے سے قبل وہاں تربیت حاصل کرنے والے رضاکار جنگجوؤں سے بات چیت بھی کی۔
روسی ریاستی ایجنسیوں کی رپورٹوں کے مطابق پوتن نے رضاکاروں کی تعریف کی اور کہا کہ جب تک روس کے پاس ان جیسے مرد موجود ہیں، یہ ناقابل تسخیر رہے گا۔
روسی صدر پوتن نے تقریباً 13 سال بعد مسلم جمہوریہ چیچنیا کا اچانک دورہ کیا (AP) قادریوف نے اپنے سرکاری ٹیلی گرام چینلز پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ماسکو کی جانب سے یوکرین میں "خصوصی فوجی آپریشن" شروع کرنے کے بعد سے 47,000 سے زیادہ جنگجو، بشمول رضاکار، اس اکیڈمی میں تربیت حاصل کر چکے ہیں۔
اپنے دورے میں روسی صدر نے گروزنی میں حال ہی میں تعمیر کی گئی بڑی جامع مسجد عیسیٰ علیہ السلام کا بھی دورہ کیا۔ اس موقع پر رمضان قادریوف اور چیچنیا کے مفتی اعظم بھی ان کے ہمراہ تھے۔
روسی صدر پوتن نے تقریباً 13 سال بعد مسلم جمہوریہ چیچنیا کا اچانک دورہ کیا (AP) اس موقع پر پوتن کو قرآن پاک کا نادر نسخہ تحفے میں دیا گیا۔ چیچنیا کے مفتی اعظم نے پوتن کو اس موقع پر سورۃ انفال کی آیت پڑھ کر سنائی اور روسی زبان میں آیت کا ترجمہ بھی سنایا۔ روسی صدر نے پورے احترام کے ساتھ قرآن پاک کے نسخے کو اٹھایا، اسے چوما اور پھر سینے سے لگا لیا اور تصاویر کھنچوائیں۔
چیچنیا کے جنگجو آزادی سوویت یونین کے خاتمے کے بعد روسی حکومتی افواج کے ساتھ برسوں تک جنگ کرتے رہے ہیں، اور اب یوکرین کے تنازعے کے دونوں اطراف سے حصہ لے رہے ہیں۔
کیف کے حامی رضاکار، آنجہانی چیچن کی آزادی کے حامی رہنما، زوخار دودائیف کے وفادار، چیچن افواج کے حلیف دشمن ہیں جو پوتن اور قادریوف کی پشت پناہی کرتے ہیں۔ مؤخر الذکر یوکرین کی اہم بندرگاہ ماریوپول اور ملک کے جنوب اور مشرق میں دیگر فلیش پوائنٹس کے مہینوں طویل محاصرے میں روس میں شامل ہوا۔
روسی سرکاری میڈیا کی رپورٹس کے مطابق دن کے اختتام پر، پوتن نے چیچن رہنما کے ساتھ بات چیت کی، جنھوں نے اعلان کیا کہ اسلامی جمہوریہ کے پاس کئی ہزار ریزروسٹ یوکرینیوں سے لڑنے کے لیے تیار ہیں۔ رپورٹوں میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا ان میں سے کوئی بھی روسی علاقے کرسک میں کیف کی دراندازی کو پسپا کرنے کے لیے بھیجا جا سکتا ہے۔
چیچنیا کے اپنے اچانک دورے سے پہلے، پوتن منگل کے روز شمالی اوسیشیا کے قفقاز صوبے کے ایک قصبے بیسلان میں تھے، جہاں انھوں نے تقریباً دو دہائیوں میں ان بچوں کی ماؤں سے پہلی ملاقات کی تھی جو 2004 میں عسکریت پسندوں کے اسکول حملے میں مارے گئے تھے۔
میٹنگ میں، انہوں نے روس کے کرسک علاقے میں کیف کی دراندازی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یوکرین پر الزام لگایا کہ وہ ملک کو "غیر مستحکم کرنے کی کوشش" کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: