ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوتن نے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کو ملک کے وزیر دفاع کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ ان کی جگہ آندرے بیلوسوف کو نیا وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے۔
یہ بڑا فیصلہ ایک ایسے وقت میں لیا گیا ہے جب روس یوکرین کے ساتھ جنگ کے نازک موڑ پر کھڑا ہے۔ سابق وزیر دفاع شوئیگو کو روسی فیڈریشن کی سلامتی کونسل کا سکریٹری مقرر کیا گیا ہے اور وہ روسی فیڈریشن کے ملٹری-انڈسٹریل کمیشن میں پوتن کے نائب بھی ہوں گے۔
یوکرین کے خلاف روس کا جاری تنازع اس سال فروری میں تیسرے سال میں داخل ہو گیا ہے۔ اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ صدر کے حکم پر سرگئی شوئیگو کو روسی فیڈریشن کے وزیر دفاع کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا ہے اور انہیں روسی فیڈریشن کی سلامتی کونسل کا سکریٹری بھی مقرر کیا گیا ہے۔
پیسکوف نے کہا کہ سلامتی کونسل کے سابق سکریٹری نکولائی پیٹروشیف کو ان کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا تھا۔ کریملن کے ترجمان نے مزید کہا کہ بیلوسوف کو وزارت دفاع کا سربراہ مقرر کرنے کا فیصلہ سکیورٹی بلاک کی معیشت کو ملکی معیشت میں ضم کرنے کی ضرورت سے منسلک ہے۔
ترجمان نے کہا کہ روسی عسکری محکمے کا بجٹ پہلے ہی 1980 کی دہائی کی سطح پر پہنچ رہا ہے،جو کہ انتہائی اہم ہے۔ بیلوسوف، جو ایک اہم موڑ پر یہ عہدہ سنبھال رہے ہیں، اس سے قبل روس کے پہلے نائب وزیر اعظم کے طور پر کام کر چکے ہیں۔