واشنگٹن:ایران پر اسرائیل کے حملوں کے بعد جہاں تہران نے جوابی کارروائی کی وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ ایران اپنے دفاع کا حق رکھتا ہے، وہیں امریکہ نے ایران کو جوابی حملوں کے خلاف خبردار کیا۔ امریکہ میں صدارتی انتخابات کے لیے جاری انتخابی مہم کے بیچ ہوئے اسرائیلی حملے پر صدر بائیڈن کے علاوہ دونوں صدارتی حریف کملا ہیرس اور ٹرمپ نے بھی اپنے رد عمل کا اظہار کیا۔
امید ہے کہ یہ اختتام ہو: بائیڈن
امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے رد عمل میں علاقائی کشیدگی کو ختم کرنے پر زور دینے کے ساتھ اسرائیل کے دفاع کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ایران کے صرف فوجی مقامات کو نشانہ بنایا اور مجھے امید ہے کہ 'یہ اختتام ہے'
امریکی صدر جو بائیڈن نے ہفتے کے روز کہا کہ 'ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف جوابی حملے میں خصوصی طور پر فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔' انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ 'ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے فوجی اہداف کے علاوہ کسی اور چیز کو نشانہ نہیں بنایا۔'
بائیڈن نے اپنے ردعمل کے آخر میں مزید کہا کہ "میری امید ہے کہ یہ (ایران اسرائیل کے بیچ حملوں) اختتام ہے۔" امریکی صدر نے اپنے بیان میں بظاہر 'اسرائیل کے حق دفاع' کے لیے واشنگٹن کی حمایت اور علاقائی کشیدگی کو کم کرنے کے بیچ توازن پیدا کرنے کی کوشش کی۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان
اس ہفتے کے آخر میں انتخابی مہم کے دوران صدارتی امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر اسرائیل کے فضائی حملوں پر مختصر رد عمل کا اظہار کیا۔ ٹرمپ نے مشی گن میں ایک ریلی میں کہا کہ "اسرائیل حملہ کر رہا ہے۔ ہمارے پاس جنگ چل رہی ہے اور وہ (کملا ہیرس) باہر پارٹی کر رہی ہیں۔"