ETV Bharat / business

ملک میں 500 روپے کے جعلی نوٹوں کا پھیل رہا ہے کاروبار، جانیے اصلی نوٹ کی کیسے کریں پہچان

500 روپے کے جعلی نوٹوں کی گردش میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ یہ جاننا ضروری ہے 500 روپے کے جعلی نوٹوں کی شناخت کیسے کریں؟

500 روپے کے جعلی نوٹوں کی شناخت کیسے کریں؟
500 روپے کے جعلی نوٹوں کی شناخت کیسے کریں؟ (Getty Image)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 28, 2024, 1:49 PM IST

نئی دہلی: حکومت ہند نے 2000 روپے کے نوٹوں کو روک دیا ہے۔ 500 روپے کے نوٹ اس وقت سب سے زیادہ گردش کرنے والے اور سب سے زیادہ قیمت کے نوٹ ہیں۔ ایسے میں چوری کے نوٹوں کی چھپائی بھی بڑھ گئی ہے۔ وہیں، جعلی نوٹوں کا چلن بھی بڑھ رہا ہے۔ ایسی صورت حال میں یہ جاننا ضروری ہے کہ جعلی نوٹوں کی شناخت کیسے کی جائے۔

500 روپے کے جعلی نوٹوں کی گردش میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جس سے شہریوں میں تشویش بڑھ گئی ہے۔ وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں میں 500 روپے کے جعلی نوٹوں میں 317 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پارلیمنٹ میں پیش کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 500 روپے کے جعلی نوٹوں کی تعداد مالی سال 19-2018 میں 21,865 ملین سے بڑھ کر مالی سال 2022-23 میں 91,110 ملین ہو گئی۔ مالی سال 2023-24 میں اس میں 15 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے یہ تعداد 85,711 ملین ہوگئی۔ سب سے زیادہ سالانہ اضافہ مالی سال 2021-22 میں ہوا، جہاں 500 روپے کے جعلی نوٹ مالی سال 2020-21 میں 39,453 ملین سے بڑھ کر 79,669 ملین ہو گئے۔ ایسے میں اس وقت چوری شدہ نوٹوں کی چھپائی بھی بڑھ گئی۔

500 روپے کے جعلی نوٹ:

نومبر 2016 میں، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے بڑی قیمت کے نوٹوں کو ختم کرکے ایک جھٹکا دیا تھا۔ پھر 500 اور 1000 روپے کے نوٹ بند کر دیے گئے۔ 2000 روپے کے نوٹ گردش میں آئے۔ اس کے بعد 500 روپے کے نوٹ کا ایک اور نیا ڈیزائن لایا گیا۔ گزشتہ سال ریزرو بینک آف انڈیا نے بھی 2000 روپے کے بینک نوٹوں کو واپس لے لیا تھا۔ لوگ اب بھی ان کرنسی نوٹوں کو آر بی آئی کے پاس جمع کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی 2000 روپے کے کرنسی نوٹوں میں بھی کمی کی گئی ہے۔ کہا جا سکتا ہے کہ 500 روپے کے نوٹ بڑے پیمانے پر چلن میں ہیں۔ اسی سلسلے میں جعلی نوٹوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ خاص طور پر پچھلے پانچ سالوں میں اس کرنسی میں جعلی نوٹوں کی تعداد میں 317 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

500 روپے کے جعلی نوٹوں کی شناخت:

جعلی نوٹوں کی شناخت مشکل ہو سکتی ہے، لیکن ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے 500 روپے کے اصلی نوٹوں کی شناخت میں مدد کے لیے اہم خصوصیات بیان کی ہیں۔

سائز: اصل نوٹ کا سائز 66 ملی میٹر*150 ملی میٹر ہے

ڈینامنیشن: 500 دیوناگری رسم الخط میں چھپی ہے

تصویر: مہاتما گاندھی کی تصویر درمیان میں نمایاں طور پر آویزاں ہے

مائیکرو لیٹرز: بھارت اور انڈیا الفاظ مائیکرو حروف میں لکھے گئے ہیں

حفاظتی دھاگہ: رنگ بدلنے والے سیکیورٹی تھریڈ کو جھکائے جانے پر سبز سے نیلے رنگ میں تبدیل ہوتا ہے

واٹر مارک: جب روشنی کے سامنے رکھا جائے تو گاندھی کی تصویر اور الیکٹروٹائپ 500 کا واٹر مارک نظر آتا ہے

رنگ بدلنے والی سیاہی: نوٹ کے نیچے دائیں جانب 500 روپے کے نشان جھکنے پر سبز سے نیلے رنگ میں بدل جاتے ہیں

اشوک چکر: اشوک چکر کی علامت دائیں جانب موجود ہے

سوچھ بھارت لوگو: نوٹ پر سوچھ بھارت کا لوگو اور نعرہ پرنٹ کیا گیا ہے

چوکنا رہنا اور نوٹوں کا بغور جائزہ لینا ضروری ہے

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: حکومت ہند نے 2000 روپے کے نوٹوں کو روک دیا ہے۔ 500 روپے کے نوٹ اس وقت سب سے زیادہ گردش کرنے والے اور سب سے زیادہ قیمت کے نوٹ ہیں۔ ایسے میں چوری کے نوٹوں کی چھپائی بھی بڑھ گئی ہے۔ وہیں، جعلی نوٹوں کا چلن بھی بڑھ رہا ہے۔ ایسی صورت حال میں یہ جاننا ضروری ہے کہ جعلی نوٹوں کی شناخت کیسے کی جائے۔

500 روپے کے جعلی نوٹوں کی گردش میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جس سے شہریوں میں تشویش بڑھ گئی ہے۔ وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں میں 500 روپے کے جعلی نوٹوں میں 317 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پارلیمنٹ میں پیش کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 500 روپے کے جعلی نوٹوں کی تعداد مالی سال 19-2018 میں 21,865 ملین سے بڑھ کر مالی سال 2022-23 میں 91,110 ملین ہو گئی۔ مالی سال 2023-24 میں اس میں 15 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے یہ تعداد 85,711 ملین ہوگئی۔ سب سے زیادہ سالانہ اضافہ مالی سال 2021-22 میں ہوا، جہاں 500 روپے کے جعلی نوٹ مالی سال 2020-21 میں 39,453 ملین سے بڑھ کر 79,669 ملین ہو گئے۔ ایسے میں اس وقت چوری شدہ نوٹوں کی چھپائی بھی بڑھ گئی۔

500 روپے کے جعلی نوٹ:

نومبر 2016 میں، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے بڑی قیمت کے نوٹوں کو ختم کرکے ایک جھٹکا دیا تھا۔ پھر 500 اور 1000 روپے کے نوٹ بند کر دیے گئے۔ 2000 روپے کے نوٹ گردش میں آئے۔ اس کے بعد 500 روپے کے نوٹ کا ایک اور نیا ڈیزائن لایا گیا۔ گزشتہ سال ریزرو بینک آف انڈیا نے بھی 2000 روپے کے بینک نوٹوں کو واپس لے لیا تھا۔ لوگ اب بھی ان کرنسی نوٹوں کو آر بی آئی کے پاس جمع کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی 2000 روپے کے کرنسی نوٹوں میں بھی کمی کی گئی ہے۔ کہا جا سکتا ہے کہ 500 روپے کے نوٹ بڑے پیمانے پر چلن میں ہیں۔ اسی سلسلے میں جعلی نوٹوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ خاص طور پر پچھلے پانچ سالوں میں اس کرنسی میں جعلی نوٹوں کی تعداد میں 317 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

500 روپے کے جعلی نوٹوں کی شناخت:

جعلی نوٹوں کی شناخت مشکل ہو سکتی ہے، لیکن ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے 500 روپے کے اصلی نوٹوں کی شناخت میں مدد کے لیے اہم خصوصیات بیان کی ہیں۔

سائز: اصل نوٹ کا سائز 66 ملی میٹر*150 ملی میٹر ہے

ڈینامنیشن: 500 دیوناگری رسم الخط میں چھپی ہے

تصویر: مہاتما گاندھی کی تصویر درمیان میں نمایاں طور پر آویزاں ہے

مائیکرو لیٹرز: بھارت اور انڈیا الفاظ مائیکرو حروف میں لکھے گئے ہیں

حفاظتی دھاگہ: رنگ بدلنے والے سیکیورٹی تھریڈ کو جھکائے جانے پر سبز سے نیلے رنگ میں تبدیل ہوتا ہے

واٹر مارک: جب روشنی کے سامنے رکھا جائے تو گاندھی کی تصویر اور الیکٹروٹائپ 500 کا واٹر مارک نظر آتا ہے

رنگ بدلنے والی سیاہی: نوٹ کے نیچے دائیں جانب 500 روپے کے نشان جھکنے پر سبز سے نیلے رنگ میں بدل جاتے ہیں

اشوک چکر: اشوک چکر کی علامت دائیں جانب موجود ہے

سوچھ بھارت لوگو: نوٹ پر سوچھ بھارت کا لوگو اور نعرہ پرنٹ کیا گیا ہے

چوکنا رہنا اور نوٹوں کا بغور جائزہ لینا ضروری ہے

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.