نئی دہلی: بحران زدہ شام میں پھنسے کئی ہندوستانی شہری ہفتے کے روز وطن واپس پہنچ گئے۔ اب تک 77 ہندوستانی شہریوں کو شام سے نکالا جا چکا ہے۔ انہوں نے اپنی بحفاظت واپسی پر ہندوستانی سفارت خانے کے اقدامات کی تعریف کی۔ اس دوران ان لوگوں نے شام کی صورتحال کے بارے میں اپنے تجربات پیش کیے۔
گذشتہ رات دہلی ہوائی اڈے پر اترنے کے فوراً بعد کچھ واپس آنے والوں نے میڈیا کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کیے۔ چنڈی گڑھ کے رہنے والے اور مکینیکل انجینئر سنیل دت نے دعویٰ کیا کہ شام میں جاری بحران کے بیچ کچھ 'سماج دشمن عناصر' بھی سڑکوں پر ہیں جو 'سامان لوٹ رہے ہیں'۔
انہوں نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ وہاں بہت خراب صورت حال ہے۔ فائرنگ اور بم دھماکوں کی آوازوں نے حالات کو اور بھی خراب کر دیا ہے۔ تاہم، بھارتی سفارت خانہ ہمارے ساتھ مسلسل رابطے میں رہا۔ بھارت نے شام سے اپنے تمام شہریوں کو نکال لیا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ باغی فورسز کی جانب سے صدر بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد وہاں غیر یقینی کی صورت حال پائی جا رہی ہے۔ وہاں رہنے والے بہت سے ہندوستانی واپس آنا چاہتے تھے۔ شام کی بشار الاسد حکومت کا اتوار کو اس وقت خاتمہ ہو گیا جب باغیوں نے کئی دوسرے بڑے شہروں اور قصبوں پر قبضہ کرنے کے بعد دارالحکومت دمشق کا کنٹرول بھی سنبھال لیا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے جمعہ کو اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ ’’ہم نے شام میں موجود ہندوستانی شہریوں کو نکال لیا ہے جو اس ملک میں ہونے والی حالیہ پیش رفت کے بعد وطن واپس جانا چاہتے تھے۔‘‘ شام سے اب تک 77 ہندوستانی شہریوں کو نکالا جا چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دمشق میں ہندوستانی سفارت خانے کا عملہ انہیں سرحد پر لے گیا، جس کے بعد لبنان میں ہندوستانی مشن نے ان کا استقبال کیا اور ان کی واپسی میں سہولت فراہم کی۔ گریٹر نوئیڈا کے رہائشی سچیت کپور بھی ان ہندوستانیوں میں شامل تھے جو ہفتہ کو دہلی پہنچے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکہ، عرب لیگ اور ترکی کی میٹنگ، شام کے باغی گروپ کو کچھ شرائط کے ساتھ تسلیم کرنے پر رضا مندی