رملہ: اسرائیل حماس جنگ کے درمیان فلسطین میں نئے وزیراعظم کا تقرر کر دیا گیا ہے۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے اپنے اقتصادی مشیر محمد مصطفیٰ کو ملک کا نیا وزیراعظم مقرر کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق محمد مصطفیٰ اسرائیل کے مقبوضہ مغربی کنارے کی نمائندگی کریں گے۔ واضح رہے کہ محمد مصطفیٰ نے محمد اشتیہ کی جگہ لی ہے۔ جنھوں نے مغربی کنارے میں بڑھتے ہوئے تشدد اور غزہ جنگ کے باعث اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
یہ بھی رپورٹ گردش کر رہی ہے کہ امریکی دباؤ کے باعث محمد مصطفیٰ کو ملک کا نیا وزیراعظم بنایا گیا ہے۔ مصطفیٰ کو تقریباً ایک دہائی قبل اسرائیل اور فسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان غزہ میں تعمیر نو کی کوششوں میں مدد کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔
اس معاملے پر بیان دیتے ہوئے فلسطینی سیاسی تجزیہ کار ہانی المصری نے کہا کہ یہ تبدیلی امریکہ کی خواہش پر ہوئی ہے لیکن ضروری نہیں کہ فلسطینی شہری بھی اس تبدیلی کو پسند کریں۔
انہوں نے کہا کہ مصطفیٰ ایک قابل احترام اور پڑھے لکھے شخص ہیں لیکن وہ مقبوضہ مغربی کنارے کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے عوامی مطالبات کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کریں گے جہاں جنگ کے آغاز سے ہی اسرائیلی پابندیوں نے معاشی بحران پیدا کر دیا ہے۔