اسلام آباد: پاکستان کے پارلیمانی انتخابات میں چونکانے والے نتائج سامنے آئے ہیں۔ یوں تو کسی بھی پارٹی کو حکومت تشکیل دینے کے لیے جادوئی ہندسہ نہیں ملا ہے۔ تاہم سابق وزیر اعظم عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے سیاست کے بڑے بڑے سورماؤں کو دھول چٹا دی ہے۔ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے قومی اسمبلی کی 99 سیٹوں پر جیت درج کی ہے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کی ن لیگ نے 71 سیٹوں پر قبضہ جمایا ہے جبکہ زرداری اور بلاول بھٹو کی پی پی پی کو 53 نشستوں پر کامیابی ملی ہے۔ اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ کو 17، پاکستان مسلم لیگ (ق) کو 3، جمعیت علمائے اسلام اور استحکام پاکستان پارٹی 2، 2 ، مجلس وحدۃ المسلمین 1 نشست جیت چکی ہیں۔
پاکستان کے انتخابی تاریخ میں عام انتخابات کے دوران پہلی مرتبہ پی پی پی نے سندھ اسمبلی میں 100 سے زائد نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب حاصل کی ہے۔ سندھ اسمبلی کی 130 نشستوں میں سے 84 جنرل نشستوں پر پیپلز پارٹی کامیاب ہوچکی ہے جس کے بعد پیپلزپارٹی کو20 خواتین کی مخصوص نشستیں ملیں گی۔ اس کے علاوہ سندھ اسمبلی کے ایوان میں اقلیتوں کی نمائندگی کیلئے پیپلزپارٹی کو اقلیتوں کی 6 مخصوص نشستیں بھی ملیں گی۔ سندھ اسمبلی کے 168 کے ایوان میں پی پی پی کے پاس 110 ارکان متوقع ہیں۔
اب پاکستان میں سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ جوڑ توڑ کی حکومت بنانے کے لیے تمام پارٹیاں سرگرم ہو گئی ہیں۔ لاہور میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے پیپلز پارٹی کے لیڈر آصف علی زرداری نے ملاقات کی ہے۔ سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے آصف علی زرداری سے ملاقات میں قائد مسلم لیگ ن نواز شریف کا پیغام پہنچایا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں میں حکومت سازی پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔ سیاسی ماہرین کے مطابق دونوں جماعتوں کا مل کر ساتھ چلنے اور حکومت سازی کے لیے رابطہ اور ملاقاتیں جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔