سیول:شمالی کوریا کے رہنما اور آمر کم جونگ کی خوفناک کہانیوں کا چرچا ہوتی رہتی ہے۔ وہ ایسے پاگل فیصلے لیتے ہیں کہ سن کر لوگوں کی روح کانپ اٹھتی ہے۔ اپنے پاگل پن کی وجہ سے انہیں دنیا کا خطرناک ترین لیڈر سمجھا جاتا ہے۔ امریکہ بھی کم جونگ سے ڈرتا ہے۔ وہ نہ صرف دوسرے ممالک بلکہ اپنے ملک کے لوگوں کے لیے بھی انتہائی خطرناک سمجھے جاتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک بار پھر آمر کم جونگ کا بے وقوف فیصلہ لینے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کم جونگ ان نے 30 اہلکاروں کو پھانسی دی ہے۔ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے 30 اہلکاروں کو مبینہ طور پر موسم گرما میں بڑے پیمانے پر سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کو روکنے میں ناکامی پر سزائے موت کا حکم دیا ہے۔
کہا جارہا ہے کہ شمالی کوریا میں سیلاب کی وجہ سے تقریباً 4000 افراد ہلاک ہوئے۔ اس عرصے کے دوران شمالی کوریا میں 20 سے 30 اہلکاروں پر بدعنوانی اور فرائض میں غفلت کے الزامات لگائے گئے۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ کے آخر میں سیلاب سے متاثرہ علاقے میں 20 سے 30 اہلکاروں کو ایک ہی وقت میں سزائے موت دی گئی تھی۔ تاہم اس رپورٹ کی تصدیق نہیں کی گئی کہ 30 افراد کو پھانسی دی گئی۔
شمالی کوریا کی سنٹرل نیوز ایجنسی نے قبل ازیں اطلاع دی تھی کہ کم نے جولائی میں صوبہ چاگانگ میں تباہ کن سیلاب کے بعد اہلکاروں کو سخت سزا دینے کا حکم دیا تھا۔ اس سیلاب کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 15 ہزار سے زائد لوگ بے گھر ہو گئے۔