واشنگٹن: میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے امریکی سنیٹ میں سماعت کے دوران آن لائن استحصال کے متاثرین کے والدین سے معافی مانگ لی۔ انہوں نے ان خاندانوں سے معافی مانگی جنہوں نے ان پر الزام لگایا کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے انکے بچوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
سینیٹرز نے زکربرگ اور ٹک ٹاک، اسنیپ، ایکس اور ڈسکارڈ ایپ کے مالکان سے تقریباً چار گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ امریکی قانون ساز یہ جاننا چاہتے تھے کہ سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز کے مالکان اپنے پلیٹ فارم پر آنے والے بچوں کی حفاظت کے لیے کیا کر رہے ہیں۔ پارلیمنٹ نے فی الحال ایک قانون نافذ کیا ہے جس کا مقصد سوشل میڈیا کمپنیوں کو ان کے پلیٹ فارمز پر پوسٹ کیے گئے مواد کے لیے جوابدہ بنانا ہے۔
بدھ کی سماعت کے دوران امریکی سینیٹرز کو سوشل میڈیا کمپنیوں کے مالکان سے پوچھ گچھ کرنے کا نادر موقع ملا۔ زکربرگ اور ٹک ٹاک کے سی ای او شا جی چیو نے رضاکارانہ طور پر گواہی دینے پر اتفاق کیا۔ جبکہ اسنیپ چیٹ، ایکس (سابقہ ٹویٹر) اور میسجنگ پلیٹ فارم ڈسکارڈ کے سربراہوں نے ابتدا میں انکار کر دیا تھا جس کے بعد حکومت کی طرف سے انہیں طلب کیا گیا تھا۔
سینیٹ کمیٹی کی سماعت کے دوران سوشل میڈیا پر جنسی استحصال کا شکار ہونے والے بچوں کی ویڈیوز چلائی گئیں۔ سینیٹر جوش ہالے نے مارک زکربرگ سے استفسار کیا کہ اس پر آپ کیا کہیں گے؟ ان لوگوں کے ساتھ آپ نے جو کیا؟ اس پر معافی مانگیں گے؟ کیا سوشل میڈیا پر بدسلوکی کا سامنا کرنے والوں کو معاوضہ ملنا چاہیے؟ کیا آپ نے اس پر کسی ملازم کو نوکری سے نکالا؟