اردو

urdu

ETV Bharat / international

شام میں انتخابات کے انعقاد میں چار سال لگ سکتے ہیں: احمد الشارع - SYRIA SITUATION

دمشق پر قبضہ کرنے والے باغی لیڈر احمد الشارع کا کہنا ہے کہ، شام میں انتخابات کے لئے چار سال کا انتظار کرنا ہوگا۔

احمد الشارع
احمد الشارع (AP)

By AP (Associated Press)

Published : Dec 30, 2024, 8:24 AM IST

بیروت: شام کے باغی کمانڈر اور ملک کی خارجہ پالیسی کو مضبوطی فراہم کرنے میں مصروف احمد الشارع نے اتوار کو کہا کہ، شام میں انتخابات کے انعقاد میں چار سال لگ سکتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے اسلام پسند گروپ ہیئت تحریر الشام کو تحلیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ واضح رہے ایچ ٹی ایس کی قیادت میں ہی بشار الاسد کی حکومت کا تختہ پلٹ کیا گیا۔ شام میں نئی ​​اتھارٹی کی قیادت کرنے والے گروپ ہیئت تحریر الشام کی قیادت کرنے والے احمد الشارع نے سعودی ٹیلی ویژن نیٹ ورک العربیہ کو انٹرویو دیتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔

احمد الشارع نے کہا کہ، شام کی مختلف قوتوں کو سیاسی بات چیت کرنے اور اسد خاندان کی پانچ دہائیوں کی آمرانہ حکومت کے بعد ملک کے آئین کو دوبارہ لکھنے کی ضرورت کو محسوس کیا گیا جس کی وجہ سے انتخابات کے انعقاد میں وقت لگے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ، جنگ زدہ ملک کے تباہ شدہ انفراسٹرکچر کو دوبارہ تعمیر کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ احمد الشارع نے کہا کہ، "آج ہمارے پاس جو موقع ہے وہ ہر پانچ یا 10 سال بعد نہیں آتا، ہم چاہتے ہیں کہ آئین زیادہ سے زیادہ دیر تک قائم رہے۔

احمد الشارع کو، یکم مارچ تک شام کا ڈی فیکٹو لیڈر بنایا گیا ہے۔ واضح رہے ڈی فیکٹو لیڈر وہ ہوتا ہے جس نے کسی ملک یا علاقے پر اختیار حاصل کیا ہو، لیکن اس میں یہ ضروری نہیں ہے کہ یہ اختیار قانونی یا جائز طریقے سے حاصل کیا گیا ہو۔

شام کے مختلف دھڑے ملک کے سیاسی مستقبل کا تعین کرنے اور ایک ایسی عبوری حکومت تشکیل دینے کے لیے سیاسی مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں جو منقسم ملک کو اکٹھا کرے۔ عبوری حکومت کی تشکیل کے بعد ایچ ٹی ایس تحلیل ہو جائے گا۔

اس سے قبل، اتوار کو دمشق کے مضافات میں اسرائیلی فضائی حملے میں 11 افراد ہلاک ہو گئے، ایک جنگی مانیٹر کے مطابق، اسد کی معزولی کے بعد بھی اسرائیل شامی ہتھیاروں اور فوجی ڈھانچے کو نشانہ بنا رہا ہے۔

برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا کہ فضائی حملے میں دارالحکومت کے شمال مشرق میں واقع صنعتی قصبے عدرہ کے قریب اسد کی افواج کے ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا گیا۔ آبزرویٹری کے مطابق اس حملے میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔ اسرائیلی فوج نے اتوار کو ہونے والے فضائی حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

وہیں، اسد کے کلیدی اتحادی ایران پر تنقید کے برعکس، احمد الشارع نے روس کے ساتھ اسٹریٹیجک تعلقات برقرار رکھنے کی امید ظاہر کی ہے۔ واضح رہے روس کی فضائیہ نے خانہ جنگی کے دوران اسد کو ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک اقتدار میں رکھنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ ماسکو کا شام میں ایک اسٹریٹجک ایئربیس ہے۔

ایچ ٹی ایس کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ شمال مشرقی شام میں کرد زیرقیادت سیریئن ڈیموکریٹک فورسز کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اور امید ہے کہ ان کی مسلح افواج شامی سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ ضم ہو جائیں گی۔

کرد زیرقیادت گروپ شام میں امریکہ کا کلیدی اتحادی ہے، جہاں وہ شدت پسند اسلامک اسٹیٹ گروپ سے تعلق رکھنے والے سلیپر سیلز کو نشانہ بنانے میں بہت زیادہ ملوث ہے۔

ترکی کے حمایت یافتہ شامی باغی شورش کے بعد بھی ایس ڈی ایف کے ساتھ جھڑپوں میں مصروف ہیں، انھوں نے اہم شہر منبج پر قبضہ کر لیا ہے۔ ترکی کو امید ہے کہ وہ شمالی شام میں اپنی سرحد کے قریب ایک بفر زون بنائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details