بیروت: شام کے باغی کمانڈر اور ملک کی خارجہ پالیسی کو مضبوطی فراہم کرنے میں مصروف احمد الشارع نے اتوار کو کہا کہ، شام میں انتخابات کے انعقاد میں چار سال لگ سکتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے اسلام پسند گروپ ہیئت تحریر الشام کو تحلیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ واضح رہے ایچ ٹی ایس کی قیادت میں ہی بشار الاسد کی حکومت کا تختہ پلٹ کیا گیا۔ شام میں نئی اتھارٹی کی قیادت کرنے والے گروپ ہیئت تحریر الشام کی قیادت کرنے والے احمد الشارع نے سعودی ٹیلی ویژن نیٹ ورک العربیہ کو انٹرویو دیتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔
احمد الشارع نے کہا کہ، شام کی مختلف قوتوں کو سیاسی بات چیت کرنے اور اسد خاندان کی پانچ دہائیوں کی آمرانہ حکومت کے بعد ملک کے آئین کو دوبارہ لکھنے کی ضرورت کو محسوس کیا گیا جس کی وجہ سے انتخابات کے انعقاد میں وقت لگے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ، جنگ زدہ ملک کے تباہ شدہ انفراسٹرکچر کو دوبارہ تعمیر کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ احمد الشارع نے کہا کہ، "آج ہمارے پاس جو موقع ہے وہ ہر پانچ یا 10 سال بعد نہیں آتا، ہم چاہتے ہیں کہ آئین زیادہ سے زیادہ دیر تک قائم رہے۔
احمد الشارع کو، یکم مارچ تک شام کا ڈی فیکٹو لیڈر بنایا گیا ہے۔ واضح رہے ڈی فیکٹو لیڈر وہ ہوتا ہے جس نے کسی ملک یا علاقے پر اختیار حاصل کیا ہو، لیکن اس میں یہ ضروری نہیں ہے کہ یہ اختیار قانونی یا جائز طریقے سے حاصل کیا گیا ہو۔
شام کے مختلف دھڑے ملک کے سیاسی مستقبل کا تعین کرنے اور ایک ایسی عبوری حکومت تشکیل دینے کے لیے سیاسی مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں جو منقسم ملک کو اکٹھا کرے۔ عبوری حکومت کی تشکیل کے بعد ایچ ٹی ایس تحلیل ہو جائے گا۔
اس سے قبل، اتوار کو دمشق کے مضافات میں اسرائیلی فضائی حملے میں 11 افراد ہلاک ہو گئے، ایک جنگی مانیٹر کے مطابق، اسد کی معزولی کے بعد بھی اسرائیل شامی ہتھیاروں اور فوجی ڈھانچے کو نشانہ بنا رہا ہے۔