تل ابیب، اسرائیل: اتوار کی علی الصبح غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 12 افراد ہلاک ہو گئے۔ مہلوکین میں وہ چار افراد بھی شامل ہیں جو ایک اسپتال کے احاطے کے اندر بے گھر افراد کے لیے بنائے گئے خیمے میں پناہ لیے ہوئے تھے۔ دوسری جانب تل ابیب کے مضافاتی علاقے میں ایک فلسطینی نے چاقو سے حملہ کرتے ہوئے دو افراد کو ہلاک کر دیا۔
غزہ میں تقریباً 10 ماہ کی جنگ اور گزشتہ ہفتے لبنان میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر فواد شکر اور ایران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کے بعد کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ ان ہلاکتوں سے ایران اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے انتقام کی دھمکیاں دی گئی ہیں اور اس سے بھی زیادہ تباہ کن علاقائی جنگ کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
اسرائیل کی میگن ڈیوڈ ایڈوم ریسکیو سروس اور قریبی اسپتال کے مطابق، چاقو کے حملے میں 70 سالہ ایک خاتون اور ایک 80 سالہ شخص ہلاک ہو گئے، اور دو دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ حملہ ایک فلسطینی عسکریت پسند نے کیا تھا، جسے ’بے اثر‘ کر دیا گیا تھا اور دیگر مشتبہ افراد کی تلاش جاری ہے۔
لبنان میں ایک حملے میں حزب اللہ کے ایک سینئر کمانڈر اور گذشتہ ہفتے ایران کے دارالحکومت میں ایک حملے میں حماس کے اعلیٰ سیاسی رہنما کی ہلاکت کے بعد اسرائیل انتقامی کارروائیوں کی تیاری کر رہا ہے۔ دونوں کا تعلق غزہ میں جاری جنگ سے تھا۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں، اتوار کے روز قبل ازیں اسرائیلی حملے نے الاقصیٰ شہداء اسپتال کے صحن میں بے گھر فلسطینیوں کے ایک خیمہ کیمپ کو نشانہ بنایا، جس میں ایک خاتون سمیت چار افراد ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
دیر البلاح کا اسپتال وسطی غزہ میں کام کرنے والا اہم طبی مرکز ہے اور جنگ زدہ علاقے میں ہزاروں افراد نے اپنے گھر بار چھوڑ کر وہاں پناہ لی ہے۔