یروشلم:بدھ کے روز تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد اسرائیلی فوج نے جمعرات کو کہا کہ اس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد ضیف جولائی میں غزہ میں ایک فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔
اسرائیل نے 13 جولائی کو جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے مضافات میں ایک کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا تھا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق اس حملے میں ضیف کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ صیہونی فوج کا کہنا ہے کہ وہ ہفتوں سے اس بات کا تعین کرنے کے لیے کام کر رہی ہے کہ آیا محمد ضیف دھماکے میں ہلاک ہوے یا نہیں۔ حماس نے ضیف کی ہلاکت کی تردید کی ہے۔ غزہ کے محکمہ صحت کے حکام نے اس وقت بتایا تھا کہ اس حملے میں قریبی خیموں میں بے گھر ہونے والے شہریوں سمیت 90 سے زائد دیگر افراد ہلاک ہوئے تھے۔
جمعرات کو ایک بیان میں، اسرائیلی فوج نے کہا کہ "انٹیلی جنس کے جائزے کے بعد، اس بات کی تصدیق کی جا سکتی ہے کہ محمد ضیف کو حملے میں مارا گیا ہے۔"
اسرائیل کے محمد ضیف کی ہلاکت سے متعلق تازہ دعویٰ پر حماس کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے یہ تصدیق ایک دن بعد سامنے آئی ہے جب تہران میں اسرائیلی فضائی حملے میں حماس کے اعلیٰ سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کو قتل کیا گیا۔ اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو نشانہ بنا کر کیے گئے حملے کے پیچھے ہاتھ ہونے کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے تاہم ایران نے جوابی کارروائی کا عزم کیا ہے۔